عربی ہفتم دورہ حدیث شریف

Naats

اہم مسئلہ

انجان مسلمان کی پکی ہوئی چیز سے افطار کرنا۔ جب مؤمن اور مسلمان بھائی ہم کو افطار کرا رہا ہے تو ہم کو ظنوا بالمؤمنین خیراً کے تحت یہی گمان کرنا چاہئے کہ حلال مال سے کھلا رہا ہے، نیز ہم ظاہر کے مکلف ہیں ، باطن کے نہیں ، لہذا ہم کو کسی مسلمان کے بارے میں تحقیق کرنے کا بھی حق نہیں ہے؛ البتہ اگر دلائل و قرائن کے ذریعہ حتمی طور پر معلوم ہو جائے کہ یہ حرام مال سے کھلاتا ہے تو پھر ایسے شخص کے یہاں کھانے پینے سے احتراز لازم ہے۔(کتاب النوازل/ج:۶/ص:۳۴۵)

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ عَمْرٍو، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا يَفْقَهُ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فِي أَقَلَّ مِنْ ثَلَاثٍ(ابو داؤد:۱۳۹۴)

حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جس شخص نے تین دن سے کم میں قرآن پڑھا اس نے اسے سمجھا ہی نہیں ۔‘‘

سلف میں کتابی علم کی حیثیت

مولانا فیصل احمد صاحب ندوی بھٹکلی لکھتے ہیں: ہمارے علمائے سلف صرف کتابی علم کو کوئی اہمیت نہیں دیتے تھے، یعنی اگر اس کے اساتذہ اور مشائخ نہ ہوں اور صرف کتابوں سے اس نے کچھ علم حاصل کیا ہو تو اس کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔ کچھ لوگ تاریخِ اسلام میں ایسے گزرے ہیں جن کا تذکرہ کتابوں میں عظمت کے بجائے مذمت کے ساتھ آتا ہے۔ علمائے سلف ایسے نرے کتابی علم والے سے علمی بحث کے بھی روادار نہیں تھے۔ کیسا عبرت انگیز واقعہ قاضی عیاض رحمہ اللّٰه علیہ نے نقل کیا ہے کہ امام احمد رحمہ اللّٰه علیہ کے زمانہ میں ابن أبي داؤد نامی کتابی علم والے ایک صاحب تھے، وہ اِدھر اُدھر سے اختلافی مباحث چھیڑتے تھے، خلیفۂ وقت معتصم نے امام احمد سے کہا: ذرا ابن أبی داؤد سے بات کرکے خاموش کیجیے، امام احمد نے فرمایا: میں کیسے بات کروں ایسے شخص سے جس کو میں نے کبھی کسی عالم کے در پر نہیں دیکھا؟ غور کیجیے اور عبرت لیجیے کہ ایسے کتابی علم سے لوگ آج کیسے کیسے فتنے برپا کر رہے ہیں۔

//