عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَؓ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الْحَدِيثِ ، وَلَا تَحَسَّسُوا وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا تَحَاسَدُوا وَلَا تَدَابَرُوا وَلَا تَبَاغَضُوا وَكُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا(بُخاری شریف:۶۰۶۴)
نبی ﷺ نے فرمایا : گمان باندھنے سے بچو، اس لئے کہ گمان سب سے بڑا جھوٹ ہے! اور ٹوہ مت لگاؤ ( خبریں معلوم مت کرو) اور کھود کرید مت کرو ( سراغ مت لگاؤ ) اور باہم دشمنی مت رکھو (ایک دوسرے سے نفرت مت کرو) اور آپس میں قطع تعلق مت کرو ( ایک دوسرے کے دشمن مت بن جاؤ) اور اللہ کے بندے بھائی بھائی بن کر رہو (تحفۃ القاری)
Fans
Fans
Fans
Fans
admin | 12 April, 2024
admin | 12 April, 2024
admin | 30 March, 2024
admin | 30 March, 2024
وَ لَنْ یُّؤَخِّرَ اللّٰهُ نَفْسًا اِذَا جَآءَ اَجَلُهَا وَ اللّٰهُ خَبِیْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ(۱۱)(سورۃ المنافقون)
اور جب کسی شخص کا معین وقت آجائے گا تو اللہ اسے ہرگز مہلت نہیں دے گا، اور جو کچھ تم کرتے ہو، اللہ اس سے پوری طرح باخبر ہے۔ (۱۱)(آسان ترجمۃ القران)
مولانا ادریس کاندھلوی رحمہ اللہ کا واقعہ ہے۔ بیچارے بڑے بھولے بھالے اور سیدھے سادھے تھے۔ ہر وقت ان کا دھیان اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف لگا رہتا تھا۔ اور کثرت کے ساتھ مطالعہ کرتے تھے،ایک دفعہ یہاں تشریف لائے،میرے یہاں قیام تھا۔میں نے اپنے صاجزادے سے کہا،حضرت حج کے لئے تشریف لے جارہے ہیں اس لئے کچھ ضروریات ہیں ذرا تم ساتھ بازار چلے جاؤ۔ جب شام کو واپس تشریف لائے تو فرمانے لگے،بھائی! میں نے دیکھا کہ جگہ جگہ سڑکوں پر بورڈ لگے ہوئے ہیں اور اس میں لکھا ہے "تبت سنو " "تبت سنو" (تبت سے مولانا مراد قرآن کریم کی سورت لے رہے تھے) لیکن یہ کہیں نہیں لکھا ہے کہ "قل ھواللہ سنو" کیا بات ہے ؟ میں نے کہا، حضرت! آپ سے پڑھنے میں غلطی ہوئے ہے،یہ تبت سنو نہیں ہے بلکہ تبت اسنو (Tibet Snow) ہے، یہ ایک کریم کا نام ہے۔ فرمانے لگے جب ہی مجھے تعجب ہورہا تھا کہ جگہ جگہ تبت سنو لکھا ہے لیکن قل ھواللہ سنو کہیں نہیں ہے
اوقات نماز کے علاوہ مسجد کے دروازہ پر تالا نہ لگانے کی صورت میں سامان مسجد کے چوری وضائع ہونے کا اندیشہ ہو، تو تالا لگا نا جائز ہوگا۔(اہم مسائل/ج:۱/ص:۲۴۸)