khalid bin walid nasheed with arabic lyrics

Naats

آیۃ القران

فَلْيَنظُرِ الْإِنسَانُ مِمَّ خُلِقَ (۵)(سورۃ الطارق)

اب انسان کو یہ دیکھنا چاہئے کہ اُسے کس چیز سے پیدا کیا گیا ہے؟(۵)(آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ قَالَ ‏ "‏ الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ ‏"‏‏(بُخاری شریف:۶۱۶۸)

نبی ﷺ نے فرمایا : ”آدمی اپنے محبوب کے ساتھ ہوگا“(تحفۃ القاری)

قانون توڑنا جائز نہیں

آج ہمارے معاشرے میں یہ فضا عام ہوگئی ہے کہ قانون شکنی کو ہنر سمجھا جاتا ہے۔قانون کو علانیہ توڑا جاتا ہے۔اور اس کو بڑی ہوشیاری اور چالاکی سمجھا جاتا ہے، یہ ذہنیت درحقیقت اس وجہ سے پیدا ہوئی کہ جب ہم ہندوستان میں رہتے تھے،اور وہاں انگریز کی حکومت تھی، انگریز غاصب تھا ، اس نے ہندوستان پر غاصبانہ قبضہ کیا تھا،اور مسلمانوں نے اس کے خلاف آزادی کی جنگ لڑی،۸۵۸۱؁ء کے موقع پر اور بعد میں بھی اس کے ساتھ لڑائی کا سلسلہ جاری رہا،اور انگریز کی حکومت کو مسلمانوں نے کبھی دل وجان سے تسلیم نہیں کیا،لہذا ہندوستان میں انگریز کی حکومت کے خلاف علمائے کرام نے یہ فتویٰ بھی دیا کہ قانون توڑو،کیوں کہ انگریز کی حکومت جائز حکومت نہیں ہے،اگرچہ بعض علماء اس فتوی کی مخالفت کرتے تھے،بہر حال اس وقت قانون توڑنے کا ایک جواز تھا، اب قانون توڑنا جائز نہیں۔ لیکن انگریز کے چلے جانے کے بعد جب پاکستان بنا تو یہ ایک معاہدے کے تحت وجود میں آیا اس کا ایک دستور اور قانون ہے،اور پاکستان کے قانون پر بھی یہی حکم عائد ہوتا ہے کہ جب تک وہ قانون ہمیں کسی گناہ پر مجبور نہ کرے اس وقت تک اس کی پابندی واجب ہے،اس لیے کہ ہم نے عہد کیا ہے کہ ہم اس ملک کے شہری ہیں، اس لیے ہم اس کے قانون کی پابندی کریں گے،

اہم مسئلہ

بعض لوگ غروب آفتاب کے بعد صفائی کی غرض سے جھاڑو لگانے سے منع کرتے ہیں، اور یہ کہتے ہیں کہ اس سے رزق میں کمی واقع ہوتی ہے، شرعاً اس کی کوئی اصل نہیں، بلکہ یہ اغلاط العوام میں سے ہے، اس لیے بوقت ضرورت مغرب بعد بھی جھاڑو دی جاسکتی ہے۔ (اہم مسائل/ج:۵/ص:۵۰)

//