HAZIR HAIN HAM

Naats

آیۃ القران

أَمْ حَسِبَ الَّذِيْنَ فِي قُلُوبِهِمْ مَّرَضٌ أَنْ لَّنْ يُخْرِجَ اللَّهُ أَضْغَانَهُمْ (۲۹)(سورۃ محمد)

جن لوگوں کے دلوں میں (نفاق کا) روگ ہے، کیا وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اُن کے چھپے ہوئے کینوں کو اللہ کبھی ظاہر نہیں کرے گا ؟(۲۹)(آسان ترجمۃ القران)

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ ابْنِ عُمَرَؓ ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ الْغَادِرَ يُنْصَبُ لَهُ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَيُقَالُ هَذِهِ غَدْرَةُ فُلَانِ بْنِ فُلَانٍ(ابو داؤد شریف/باب فی الوفاء بالعھد)

حضرت ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ عہد شکنی کرنے والے شخص کے لئے قیامت کے دن ایک جھنڈا گاڑا جائے گا اور اس سے کہا جائے گا کہ یہ فلاں بن فلاں کی عہد شکنی ہے ( تاکہ تمام لوگ اس کی ذلت دیکھیں )(سنن ابو داؤد مترجم/ج:۲)

اسلام سے بغاوت فرمانروائے کائنات سے بغاوت

*{اسلام سے بغاوت فرمانروائے کائنات سے بغاوت}* یعنی اللہ کے نزدیک انسان کے لیے صرف ایک ہی نظام زندگی اور ایک ہی طریقہ حیات صحیح و درست ہے ، اور وہ یہ ہے کہ انسان اللہ کو اپنا مالک و معبود تسلیم کرے اور اس کی بندگی و غلامی میں اپنے آپ کو بالکل سپرد کردے اور اس کی بندگی بجا لانے کا طریقہ خود نہ ایجاد کرے ، بلکہ اس نے اپنے پیغمبروں کے ذریعہ سے جو ہدایت بھیجی ہے ، ہر کمی و بیشی کے بغیر صرف اسی کی پیروی کرے ۔ اسی طرز فکر و عمل کا نام”اسلام“ ہے ، اور یہ بات سراسر بجا ہے کہ کائنات کا خالق و مالک اپنی مخلوق اور رعیت کے لیے اس اسلام کے سوا کسی دوسرے طرز عمل کو جائز تسلیم نہ کرے ۔ آدمی اپنی حماقت سے اپنے آپ کو دہریت سے لے کر شرک و بت پرستی تک ہر نظریے اور ہر مسلک کی پیروی کا جائز حق دار سمجھ سکتا ہے ، مگر فرماں روائے کائنات کی نگاہ میں تو یہ نری بغاوت ہے ۔

اہم مسئلہ

اگر کوئی شخص کسی سے قرض لے اور قرض خواہ کے پاس اپنی موٹر سائیکل گروی رکھے ، تو قرض خواہ کیلئے اس کا استعمال جائز نہیں ہے ، البتہ اگر استعمال کا کرایہ بازاری نرخ کے مطابق مقرر کر کے اسے قرض میں محسوب کیا جائے تو یہ جائز ہے ، مگر اب عقد رہن ختم ہو کر عقد اجارہ ہو جائیگا ، اور تجدید قبضہ ضروری ہوگا۔(اہم مسائل/ج:۴/ص:۱۵۶)

//