حدیث الرسول ﷺ

حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَزَالُ جَهَنَّمُ تَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ حَتَّى يَضَعَ فِيهَا رَبُّ الْعِزَّةِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى قَدَمَهُ فَتَقُولُ قَطْ قَطْ وَعِزَّتِكَ وَيُزْوَى بَعْضُهَا إِلَى بَعْضٍ(مسلم شریف:٢٨٤٨)
ترجمہ : حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ اللہ کے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: دوزخ لگا تار یہی کہتی رہے گی: ھل من مزید یعنی کیا کچھ اور بھی ہے؟ یہاں تک کہ جب اللہ تعالیٰ (اپنی شایان شان) اس میں اپنا قدم رکھے گا تو پھر دوزخ کہے گی، تیری عزت کی قسم! بس، بس اور اس کا ایک حصہ سمٹ کر دوسرے حصے سے مل جائے گا۔(تفہیم المسلم/ج:۳/ص:۱۰۸۴)

ایک مقبول ولی کی پیشین گوئی

ایک مقبول ولی کی پیشین گوئی

حضرت شاہ عبدالرحیم صاحب سہارنپوری جو بڑے صاحب کشف و کرامات تھے، ان کا ایک واقعہ بہت مشہور ہے کہ پنجاب سے حکیم نورالدین بسلسلہ معالجہ حضرت شاہ صاحب کے پاس آئے ... حضرت نے ان سے فرمایا کہ حکیم صاحب پنجاب میں کوئی جگہ قادیان ہے، وہاں سے کسی نے نبوت کا دعوی تو نہیں کیا ؟ حکیم صاحب نے کہا کہ کسی نے نہیں کیا ... حضرت شاہ صاحب نے فرمایا کہ وہاں سے ایک شخص نبوت کا دعوی کرے گا اور لوح محفوظ میں آپ کو اس کا مصاحب لکھا ہے، آپ کے اندر ایک مرض ہے ( بحث کرنے اور الجھنے کا یہ مرض آپ کو وہاں لے جائے گا اور آپ مبتلا ہوں گے۔ ہم تو اس وقت نہ ہوں گے۔ مگر آپ کو باذن الہی) پہلے سے مطلع کیے دیتے ہیں ... چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ مرزا غلام احمد قادیانی نے نبوت کا دعویٰ کیا اور یہ حکیم صاحب اس سے مناظرہ کرنے کے لئے گئے اور اس کے دام میں پھنس گئے اور اس پر ایمان لے آئے اور پھر اس کے خلیفہ اول ہوئے ... نعوذ باللہ ) (آپ بیتی از شیخ الحدیث حضرت مولانا زکریا رحمہ اللہ ) ____📝📝📝____ کتاب : قابلیت اور مقبولیت ۔ صفحہ نمبر: ۱۰۲۔ صاحب کتاب : مولانا محمد اسحق ملتانی۔ انتخاب : اسلامک ٹیوب پرو ایپ ۔

Image 1

Naats