۔ *کُمہار مَٹّی سے کُچھ بنا رہا تھا، کہ اُس کی بیوی نے پاس آکر پُوچھا، کیا کر رہے ہو،* 👈 کمہار بولا حُقَّہ کی چِلَم بنا رہا ہُوں، آج کل بہت بِک رہی ہے، کمائی اچھی ہو جائے گی، 👈 بیوی نے جواب دیا کہ زِندگی کا مقصد صِرف کمائی کا ذریعہ ہی تَو نہیں، کُچھ اور بھی ہے، تُم میری مانو، 👈 آج صُراحی (گھڑا) بناؤ، گرمی ہے، وہ بھی خُوب بِکے گی، مگر! ساتھ ساتھ لوگوں کی پیاس بُجھانے کے کام بھی آئے گی، 👈 کمہار نے کُچھ سوچا، اور مَٹّی کو نئے رُوپ میں ڈھالنا شروع کیا، تَو اچانک مَٹّی نے پُوچھا، یہ کیا کر رہے ہو، میرا رُوپ بدل دیا، کیوں؟ 👈 کمہار نے جواب دیا، میری سوچ بدل گئی ہے، پہلے تُمہارے پَیٹ میں آگ بھر رہا تھا، اب پانی بھرے گا، اور مَخلُوقِ خُدا نفع حاصل کرے گی، 👈 مٹی بولی، تُمہاری تَو صِرف سوچ بدلی ہے، میری تَو زِندگی بدل گئی ھے، مَیں تکلیف سے نِکل کر آسانی میں آگئی ہوں، 👈 آپ سوچ بدلئے زِندگی خُود بَخُود بدل جائے گی