*بزرگوں کی خدمت میں اصلاح علم کے لیے بھی جانا چاہیے* "مشائخ کے یہاں جانے کی ضرورت عموما یہ سمجھی جاتی ہے کہ عمل کی اصلاح ہو، مگر میں کہتا ہوں کہ علم کی اصلاح کے لیے بھی جانا چاہیے، اس لیے کہ صحیح علم اللہ والوں ہی کے پاس ہوتا ہے، علم قیل و قال کا نام نہیں ہے، بلکہ ایک نور ہے جو اللہ کی طرف سے مومن کے قلب میں ڈالا جاتا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ عملی گمراہی علمی گمراہی کا نتیجہ ہے اور یہ اس زمانے میں عام ہے، عقائد کا تعلق علم ھی سے ہے، علم صحیح نہ ہوگا تو عقیدہ بھی صحیح نہیں رہ سکتا." مصلح الامت حضرت *مولانا شاہ وصی اللہ* فتح پوری رحمة اللہ علیہ (تذکرہ مصلح الامت، ص169)

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

پیدل چلتے ہوئے مطالعہ

پیدل چلتے ہوئے مطالعہ

اسلاف کے ہاں شوقِ مطالعہ اور اہمیتِ وقت کا یہ عالم تھا کہ پیدل چلتے ہوئے بھی کتاب کا مطالعہ جاری رہتا۔ ابن الآبنوسی کہتے ہیں کہ علامہ خطیب بغدادیؒ پیدل چل رہے ہوتے تو ہاتھ میں کتاب لیے اس کا مطالعہ کر رہے ہوتے۔ (سیر اعلام النبلاء، ١٨: ٢٨١) نحو کے ایک بے بدل عالم علامہ احمد بن یحیٰ جو ثعلب کے نام سے مشہور ہیں، ان کو تو یہ شوق بہت ہی مہنگا پڑا۔ یہ مطالعے کے رسیا تھے اور ثقلِ سماعت کا شکار تھے، اس لیے اونچا سنائی دیتا تھا۔ ایک مرتبہ جمعے کے دن عصر پڑھ کر جامع مسجد سے نکلے تو حسبِ معمول کتاب کھولی اور پیدل چلتے ہوئے پڑھنے میں مگن ہو گئے۔ راستے میں گھوڑے نے دولتی جھاڑ دی؛ پاس ہی ایک گہرا کھڈا تھا، یہ اس میں جا گرے۔ ان کو دماغ پہ چوٹ آئی؛ اسی حال میں گھر لے جایا گیا مگر اگلے روز یہ عاشق کتب انتقال کر گئے! (ابن خلکان، وفیات الاعیان، ١: ١٠٤) [انتخاب و ترجمانی: طاہر اسلام عسکری]