*😊مسکراہٹ😊* ✍🏻ایک شخص کی دو بیویاں تھیں، ایک کالی اور دوسری گوری... اس شخص نے ان میں سے کسی ایک کو طلاق دینے کا تہیہ کر لیا چنانچہ اس نے دونوں کے درمیان ایک شعری مقابلہ رکھا جس میں کامیاب ہونے والی کو وہ اپنے نکاح میں باقی رکھتا. چنانچہ کالی والی بیوی نے کہا : ألم ترى المسك لا شئ مثله وأن بياض الملح بيع بدرهم وأن سواد العين لا شك نورها وأن بياض العين لا شيئ فاعلم کیا آپ نہیں دیکھتے کہ مشک (سیاہ ہونے کے باوجود) بے مثال ہوتا ہے ، اور سفید نمک ایک درہم میں بک جاتا ہے۔ آنکھ کی سیاہی سے ہی اس میں روشنی ہوتی ہے اور یہ اچھی طرح جان لو کہ آنکھ کی سفیدی کسی کام کی نہیں ہوتی۔ گوری والی نے اس کے جواب میں کہا : ألم ترى أن البدر لا شئ مثله وأن سواد الفحم بيع بدرهم وأن رجال الله بيض وجوههم ولا شك أن السواد أهل جهنم کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ چودھویں کا روشن چاند بے مثال ہوتا ہے ، کالا کوئلہ ایک درہم میں فروخت ہو جاتا ہے۔ اللہ والوں کے چہرے سفید ہوا کرتے ہیں۔ اور اس میں کوئی شک نہیں کہ جہنمی سب کالے کلوٹے ہوں گے۔ وہ شخص اس خوبصورت گفتگو سے نہایت لطف اندوز ہوا اور اس نے تیسری شادی ایک گندمی رنگ والی عورت سے کر لی۔

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

​​​​​​بہادر ماں، حضورﷺ کی عزت پہ دس بیٹے قربان

​​​​​​بہادر ماں، حضورﷺ کی عزت پہ دس بیٹے قربان

شاعرِ ختم نبوت سید امین گیلانیؒ اپنی جیل کا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں : " ایک دن جیل کا سپاہی آیا اور مجھ سے کہا آپ کو دفتر میں سپرنٹنٹ صاحب بلا رہے ہیں میں دفتر پہنچا تو دیکھا کہ والدہ صاحبہ مع میری اہلیہ اور بیٹے سلمان گیلانی کے، جس کی عمر اس وقت سوا، ڈیڑھ سال تھی، بیٹھے ہوئے ہیں ۔ والدہ محترمہ مجھے دیکھتے ہی اُٹھیں اور سینے سے لگایا، ماتھا چومنے لگیں ـ حال احوال پوچھا، ان کی آواز گلوگیر تھی ـ سپرنٹنٹ نے محسوس کرلیا کہ وہ رو رہی ہیں ـ میرا بھی جی بھر آیا، آنکھوں میں آنسو تیرنے لگے ـ یہ دیکھ کر سپرنٹنٹ نے کہا اماں جی! آپ رو رہی ہیں؟ بیٹے سے کہیں( ایک فارم بڑھاتے ہوئے) کہ اس پر دستخط کردے تو آپ اسے ساتھ لے جائیں ـ ابھی معافی ہوجائے گی! میں ابھی خود کو سنبھال رہا تھا کہ اسے کچھ جواب دے سکوں ـ اتنے میں والدہ صاحبہ تڑپ کر بولیں کیسے دستخط؟ کہاں کی معافی؟ میرا جی چاہتا ہے کہ میں ایسے دس بیٹے حضورﷺ کی عزت پر قربان کردوں ـ میرا رونا تو شفقت مادری ہے ـ یہ سن کر سپرنٹنٹ شرمندہ ہوگیا اور میرا سینہ ٹھنڈا ہوگیا ـ حوالہ : تحریک ختمِ نبوت کی یادیں، طاہر عبدالرزاق، دفتر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ملتان، ص ۱۹۱ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ کتاب : ہر واقعہ بے مثال جلد دوم (صفحہ نمبر ۱۵۱ ) مصنف : ابو طلحہ محمد اظہار الحسن محمود ناشر : مکتبہ الحسن اشاعت: اپریل ۲۰۱۴ء انتخاب : اسلامک ٹیوب پرو