
ٹرمپ کا اعلان: ایران کے ساتھ کشیدگی کے درمیان امریکی اہلکاروں کو مشرق وسطیٰ سے منتقل کیا جا رہا ہے
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کی ناکامی اور علاقائی تنازع کے خدشات کے پیش نظر امریکی اہلکاروں کو مشرق وسطیٰ کے ’خطرناک‘ علاقوں سے منتقل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جبکہ اسرائیل کے تہران کی تنصیبات پر حملے کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔ امریکی اہلکاروں کی منتقلی ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ عراق میں امریکی سفارتخانے کے عملے کو سیکیورٹی خدشات کے باعث کم کیا جا رہا ہے، جبکہ کویت اور بحرین سے بھی اہلکاروں کی منتقلی کی اطلاعات ہیں۔ ٹرمپ نے واشنگٹن میں صحافیوں سے کہا، ’ہم اہلکاروں کو منتقل کر رہے ہیں کیونکہ یہ علاقہ خطرناک ہو سکتا ہے۔ ہم نے نوٹس جاری کیا ہے، اب دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔‘ جوہری تنازع ٹرمپ نے کہا، ’ایران کو جوہری ہتھیار نہیں بنانے دیں گے۔‘ اپریل سے تہران اور واشنگٹن کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے پانچ مذاکراتی ادوار ہو چکے ہیں، جسے ٹرمپ نے 2018 میں ختم کر دیا تھا۔ حال ہی میں ٹرمپ نے مذاکرات پر امید کم ہونے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ’وہ تاخیر کر رہے ہیں، جو افسوسناک ہے۔‘ ایران کا سخت ردعمل ایران نے خبردار کیا کہ اگر اس پر حملہ ہوا تو وہ خطے میں موجود امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنائے گا۔ ایرانی وزیر دفاع عزیز نصیر زادہ نے کہا، ’تمام امریکی اڈے ہماری دسترس میں ہیں۔ اگر تنازع ہوا تو امریکہ کو زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مذاکرات کامیاب ہوں گے۔ کشیدگی کی وجہ ایران فی الحال یورینیم کو 60 فیصد تک افزودہ کر رہا ہے، جو 2015 کے معاہدے کی 3.67 فیصد حد سے کہیں زیادہ ہے، لیکن جوہری ہتھیار کے لیے درکار 90 فیصد سے کم ہے۔ مغربی ممالک ایران پر جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کا الزام لگاتے ہیں، جبکہ تہران اسے پرامن مقاصد کے لیے قرار دیتا ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ افزودگی ان کے جوہری پروگرام کی ’کلید‘ ہے اور امریکہ کو اس پر کوئی حق نہیں۔ علاقائی اثرات 2020 میں ایران نے امریکی ڈرون حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے جواب میں عراق میں امریکی اڈوں پر میزائل داغے تھے، جس سے درجنوں امریکی فوجی زخمی ہوئے۔ برطانوی نیوی کے زیر انتظام یو کے میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز نے خلیج میں جہازوں کو احتیاط سے گزرنے کی ہدایت دی ہے۔ مستقبل کی توقعات ایران نے واشنگٹن کے تازہ مسودے پر جوابی تجویز پیش کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے وہ پابندیوں سے نجات نہ دینے پر ناکافی سمجھتا ہے۔ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو ایران کے جوہری تنصیبات پر حملے سے روکنے کی کوشش کی، لیکن ان کی صبر کی حد ختم ہوتی جا رہی ہے۔