https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/8938_2025-06-15_islamictube.jpg

ایران نے اسرائیل پر حملوں کی نئی لہر شروع کی: سرکاری میڈیا

اتوار کو اسرائیلی فوج نے شہریوں سے پناہ لینے کی اپیل کی جب ایران سے اسرائیل کی طرف نئے میزائل داغے گئے۔ فوج نے بیان میں کہا کہ ایران سے میزائلوں کی نشاندہی کے بعد ملک بھر میں سائرن بجائے گئے، اور فضائیہ خطرے کو ختم کرنے کے لیے کارروائی کر رہی ہے۔ یروشلم میں صحافیوں نے سائرن کی آوازیں سنیں۔ اس سے قبل ایرانی میڈیا نے بتایا کہ اتوار کو تہران کے وسط میں دھماکہ ہوا، جب اسرائیل نے ایران پر تیسری روز بھی حملے جاری رکھے۔ تسنیم نیوز نے دھماکے کی فوٹیج شیئر کی، جو ولیعصر اسکوائر کے قریب ہوا، جہاں دھواں اٹھتا دیکھا گیا اور ملبہ بکھرا ہوا تھا۔ اسرائیل نے اتوار کو ایران پر شدید بمباری جاری رکھی، دفاعی تنصیب اور ایندھن کے ذخائر کو نشانہ بنایا۔ یہ حملے ایران کے جمعہ سے شروع کردہ جوابی حملوں کے بعد ہوئے، جن میں 10 افراد ہلاک ہوئے، جس سے ہلاکتوں کی تعداد 13 ہوگئی۔ تہران میں اسرائیلی طیاروں نے دو ایندھن کے ذخائر کو نشانہ بنایا، جس سے شہر میں دھوئیں کے بادل چھا گئے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق، اسرائیل نے اصفہان میں وزارت دفاع سے منسلک ایک تنصیب پر بھی حملہ کیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان حملوں سے واشنگٹن کا کوئی تعلق نہیں، لیکن ایران کے امریکی مفادات پر حملے کی صورت میں سخت جوابی کارروائی کی دھمکی دی۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق، راتوں رات بت یام میں میزائل حملے سے 6 افراد ہلاک اور 180 زخمی ہوئے۔ شمال میں تمرا میں ایک تین منزلی عمارت تباہ ہونے سے 4 خواتین ہلاک ہوئیں۔ اسرائیلی حکام کے مطابق جمعہ سے اب تک 13 افراد ہلاک اور 380 زخمی ہوئے ہیں۔ ایران کے اقوام متحدہ کے سفیر نے کہا کہ جمعہ کے حملوں میں 78 افراد ہلاک اور 320 زخمی ہوئے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان یہ بدترین تصادم ہے، جس سے مشرق وسطیٰ میں وسیع جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ اسرائیل نے تہران میں وزارت دفاع کے صدر دفتر اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، جبکہ ایران نے اسرائیلی جنگی طیاروں کے ایندھن کے مراکز پر حملے کیے۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے مزید حملوں کی صورت میں سخت ردعمل کی دھمکی دی، جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کے تمام اہداف کو نشانہ بنانے کا عزم ظاہر کیا۔ عالمی برادری نے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی، لیکن ایران نے امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات منسوخ کر دیے۔ یمن کے حوثیوں نے بھی ایران کے ساتھ مل کر اسرائیل پر میزائل داغے۔ ترک صدر ایردوان نے سعودی ولی عہد سے بات چیت میں خطے میں تباہ کن جنگ کے خطرے سے خبردار کیا۔