https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/9543_2025-07-15_islamictube.jpg

دہلی میں 2.5 کروڑ کی چوری: گھریلو ملازم سمیت تین گرفتار، بہار سے زیورات برآمد

واقعے کی تفصیل: دہلی کے ماڈل ٹاؤن میں 27 جون 2025 کو ایک چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا، جب انیتا جھنجھنووالہ نامی خاتون نے مقامی تھانے میں شکایت درج کی کہ ان کا گھریلو ملازم ارون کمار 55 لاکھ روپے نقد اور سونے، ہیرے، اور چاندی کے قیمتی زیورات لے کر فرار ہو گیا۔ اس شکایت کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے دہلی پولیس نے فوری طور پر بھارتی جوازت کی دفعات 306، 317(2)، اور 3(5) کے تحت مقدمہ درج کیا اور تفتیش شروع کر دی۔ پولیس نے گھر کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا جائزہ لیا، جس میں ارون کمار ایک شخص کے ساتھ بیگ اور ٹرالی لے کر گھر سے نکلتے ہوئے نظر آیا۔ اس کے بعد پولیس نے ملزم کا مقام معلوم کیا، جو بہار کے بانکا ضلع کے بُوڑھی گھاٹ گاؤں کے قریب ایک جنگل کی طرف اشارہ کر رہا تھا۔ گرفتاری اور برآمدگی: 10 جولائی 2025 کو پولیس نے بانکا ضلع میں فیلڈ انویسٹی گیشن شروع کی اور تین ملزمان—ویوک کمار (22 سال)، بیرندر یادو (22 سال)، اور پیوش کمار کپڑی (29 سال)—کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق، جب ٹیم وہاں پہنچی تو ملزمان چوری کا مال آپس میں بانٹ رہے تھے۔ تفتیش کے دوران تینوں نے اپنا جرم قبول کر لیا۔ پولیس نے برآمد کردہ اشیاء میں سونے اور ہیرے کے زیورات، چوڑیاں، انگوٹھیاں، ایک سونے کا بسکٹ، چاندی کی چادر، 40 سے زائد چاندی کے برتن، بڑی مقدار میں نقدی، اور دیگر قیمتی اشیاء شامل کیں۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (نارتھ ویسٹ) بھیشم سنگھ نے بتایا: ’’ارون کمار نے اپنے گاؤں کے پانچ ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس چوری کی منصوبہ بندی کی تھی۔ چوری کے بعد بیرندر یادو نے نقدی اور زیورات دلیپ یادو کو سونپے، جنہوں نے 5 لاکھ روپے راجیش یادو کو دیے اور باقی مال مالتنی یادو کو سونپ دیا۔‘‘ چوری کا نیٹ ورک: تفتیش سے پتہ چلا کہ مالتنی یادو نے یہ مال برسنگاؤں کے کشٹو یادو کو دیا، جس نے اسے پون یادو کو منتقل کیا۔ پون نے چوری کا مال رادھا نگر کے سندیپ یادو تک پہنچایا، جنہوں نے کچھ حصہ اپنے پاس رکھا۔ اس کے بعد نوین یادو نے بھی سندیپ سے 5 لاکھ روپے لے لیے۔ ڈی سی پی بھیشم سنگھ نے کہا: ’’یہ تمام ملزمان پہلے کبھی کسی جرم میں ملوث نہیں تھے۔ انہوں نے جلدی امیر بننے کے لالچ میں یہ چوری کی۔‘‘ جاری تفتیش: پولیس ابھی ارون کمار کے باقی ساتھیوں کی تلاش میں ہے اور مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔ ملزمان کے بینک اکاؤنٹس اور لین دین کی بھی گہرائی سے جانچ کی جا رہی ہے تاکہ اس نیٹ ورک کے دیگر رابطوں کا پتہ لگایا جا سکے۔ ایک ایکس پوسٹ میں کہا گیا: ’’دہلی پولیس کی اس کامیابی نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ قانون کی گرفت سے کوئی نہیں بچ سکتا۔ لیکن یہ واقعہ ہمیں یہ بھی سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ اعتماد کیسے دھوکے میں بدل سکتا ہے۔‘‘ ماخذ: دی ہندو: انڈین ایکسپریس: ٹائمز آف انڈیا: ایکس پوسٹس: