https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/9584_2025-07-22_islamictube.webp

بہو کی سازش: سسرال کو زہر دے کر ختم کرنے کا منصوبہ بے نقاب

واقعے کی تفصیل: اتر پردیش کے کوشامبی ضلع کے کراری تھانہ علاقے کے ملکیا بزاہا کھرم گاؤں میں 20 جولائی 2025 کی شام ایک ایسی سازش بے نقاب ہوئی جس نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔ مالتي دیوی نامی ایک خاتون نے اپنے سسرال کے آٹھ افراد کو ختم کرنے کے لیے آٹے میں سلفاس (زہریلا کیمیکل) ملا دیا۔ اس کا منصوبہ تھا کہ زہریلی روٹیاں کھلا کر پورے خاندان کو ایک ہی جھٹکے میں موت کے گھاٹ اتار دیا جائے۔ لیکن اس کی جیٹھانی، منجو دیوی، نے آٹے سے آنے والی عجیب سی بدبو کو بھانپ لیا، اور اس طرح ایک بڑا سانحہ ہونے سے بچ گیا۔ پولیس نے مالتي دیوی، اس کے والد کلو پرساد، اور بھائی بجرنگی کو گرفتار کر لیا۔ تینوں کے خلاف قتل کی سازش اور دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ زہریلے آٹے کا نمونہ فورنزک لیبارٹری کو بھیج دیا گیا ہے، اور پولیس معاملے کی گہرائی سے تفتیش کر رہی ہے۔ سازش کی جڑیں: جیٹھانی سے جھگڑے: پوچھ گچھ کے دوران مالتي دیوی نے انکشاف کیا کہ وہ اپنی جیٹھانی منجو دیوی کے ساتھ روزمرہ کے جھگڑوں سے تنگ آ چکی تھی۔ گھریلو تنازعات اور مبینہ ذہنی اذیت نے اسے اس قدر مجبور کیا کہ اس نے پورے سسرال کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ اس نے اپنے والد کلو پرساد اور بھائی بجرنگی کے ساتھ مل کر یہ خوفناک منصوبہ بنایا۔ ایک ایکس پوسٹ میں کہا گیا: ’’مالتي دیوی کی یہ سازش رشتوں کی بنیادیں ہلا دینے والی ہے۔ ایک بہو کا اپنے ہی سسرال کے خلاف اتنا سنگین قدم اٹھانا ناقابل یقین ہے۔‘‘ پس منظر: گھریلو تنازعات اور بدلتی چال ڈھال: مالتي دیوی کی شادی 2014 میں برجیش کمار موری سے ہوئی تھی، جو سعودی عرب میں بطور ہیلپر کام کرتا ہے۔ شادی کے بعد ان کے دو بچے ہوئے، اور ابتدا میں سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا۔ لیکن جب برجیش سعودی عرب واپس چلا گیا، مالتي اپنے بچوں کے ساتھ سسرال میں اکیلی رہ گئی۔ اسی دوران اس کے جیٹھانی کے ساتھ تنازعات شروع ہوئے۔ خاندان والوں نے بتایا کہ مالتي اکثر سوٹ سلوار پہن کر کھیتوں کی طرف جاتی تھی اور موبائل پر گھنٹوں کسی سے باتیں کرتی تھی۔ جب برجیش سعودی عرب سے واپس آیا، اس نے بھی بیوی کی بدلتی چال ڈھال کو نوٹ کیا اور اسے سمجھانے کی کوشش کی، لیکن نتیجہ صرف جھگڑوں کی صورت میں نکلا۔ سلفاس کی بدبو نے کھولی پول: 20 جولائی کی شام جب خاندان روٹیاں بنانے کی تیاری کر رہا تھا، منجو دیوی نے آٹے سے آنے والی عجیب سی بدبو کو بھانپ لیا۔ آٹے کا رنگ بھی سیاہ سا دکھائی دے رہا تھا۔ برجیش کو بھی سلفاس جیسی بدبو محسوس ہوئی۔ جب مالتي سے سخت پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے اعتراف کیا کہ اس نے آٹے میں سلفاس ملا کر اسے زہریلا بنایا تھا۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ یہ منصوبہ اس نے اپنے والد اور بھائی کے ساتھ مل کر بنایا تھا تاکہ پورے خاندان کو ہلاک کر دیا جائے۔ پولیس کی کارروائی: برجیش نے فوراً پولیس کو اطلاع دی، اور کراری تھانہ پولیس نے مالتي دیوی کو حراست میں لے لیا۔ پوچھ گچھ کے دوران مالتي نے اپنے والد اور بھائی کی شراکت کا انکشاف کیا۔ پولیس نے کلو پرساد اور بجرنگی کو بھی گرفتار کر لیا۔ زہریلے آٹے کا نمونہ فورنزک جانچ کے لیے بھیجا گیا ہے تاکہ سلفاس کی موجودگی کی تصدیق کی جا سکے۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف قتل کی کوشش (آئی پی سی دفعہ 307) اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ گاؤں میں سناٹا اور سوشل میڈیا پر ہنگامہ: اس واقعے نے ملکیا بزاہا کھرم گاؤں میں سناٹا طاری کر دیا۔ گاؤں کے بزرگ اور جوان سب اس بات پر حیران ہیں کہ ایک بہو اپنے ہی خاندان کے خلاف اتنا گھناؤنا منصوبہ کیسے بنا سکتی ہے۔ ایک بزرگ خاتون نے کہا: ’’ہم نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ گھریلو جھگڑا اس قدر خطرناک رخ اختیار کر سکتا ہے۔ یہ رشتوں کے لیے شرم کا لمحہ ہے۔‘‘ سوشل میڈیا پر بھی یہ واقعہ زیر بحث ہے۔ ایک ایکس پوسٹ میں کہا گیا: ’’کوشامبی کی اس واقعہ نے ثابت کر دیا کہ گھریلو تنازعات کو بروقت حل نہ کیا جائے تو وہ کس قدر تباہ کن ہو سکتے ہیں۔‘‘ قانونی اور سماجی مضمرات: یہ واقعہ رشتوں کی نزاکت اور گھریلو تنازعات کے سنگین نتائج کی ایک تلخ یاد دہانی ہے۔ مالتي دیوی کی اس سازش نے نہ صرف اس کے سسرال بلکہ اس کے اپنے بچوں کے مستقبل کو بھی خطرے میں ڈال دیا۔ پولیس کی فوری کارروائی اور فورنزک جانچ سے اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فورنزک رپورٹ میں سلفاس کی موجودگی کی تصدیق ہو جاتی ہے تو ملزمان کو سخت سزا ہو سکتی ہے۔ نتیجہ: مالتي دیوی کی یہ داستان ایک ایسی عبرتناک کہانی ہے جو ہمیں رشتوں کی اہمیت اور گھریلو تنازعات کے بروقت حل کی ضرورت پر غور کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ ایک چھوٹا سا جھگڑا اگر وقت پر نہ سنبھالا جائے تو وہ پورے خاندان کی تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔ جیسا کہ ایک گاؤں والے نے کہا: ’’یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ رشتوں کو محبت اور صبر سے سنبھالنا چاہیے، ورنہ نفرت کی آگ سب کچھ جلا کر راکھ کر دیتی ہے۔‘‘ پولیس کی جانچ جاری ہے، اور فورنزک رپورٹ کے نتائج اس معاملے میں فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔ فی الحال، کوشامبی کا یہ گاؤں اس صدمے سے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ مالتي دیوی اور اس کے ساتھی قانون کے شکنجے میں ہیں۔ ماخذ: آج تک: امر اجالا: ایکس پوسٹس: