
اترکاشی میں بادل پھٹنے سے تباہی: ایک جامع جائزہ
اتراکھنڈ کے ضلع اترکاشی کے گاؤں دھرالی میں منگل کے روز دوپہر تقریباً 1:45 بجے بادل پھٹنے سے خیر گنگا ندی میں طغیانی آگئی، جس نے چند لمحوں میں پورے علاقے کو تباہی سے دوچار کر دیا۔ اس قدرتی آفت نے دھرالی کے بازار، ہوٹلوں اور گھروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس سے جانی و مالی نقصانات کی ایک دلخراش داستان رقم ہوئی۔ مقامی لوگوں کے مطابق، صرف 34 سیکنڈز میں پانی اور ملبے کا سمندر امڈ آیا، جس نے لوگوں کو سنبھلنے کا موقع تک نہ دیا۔ اس سانحے کے بعد امدادی کام زور و شور سے جاری ہیں، لیکن خراب موسم اور دشوار گزار راستوں نے امدادی ٹیموں کے لیے چیلنجز کھڑے کر دیے ہیں۔ تباہی کی شدت دھرالی، جو گنگوتری دھام سے تقریباً 20 کلومیٹر پہلے ایک اہم سیاحتی و زیارتی مقام ہے، اس سانحے میں بری طرح متاثر ہوا۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ 10 سے 12 افراد ملبے تلے دبے ہو سکتے ہیں، جبکہ 20 سے 25 ہوٹل اور ہوم اسٹے سیلاب کی نذر ہو گئے۔ اب تک چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، 50 سے زائد لاپتہ ہیں، جبکہ 138 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں لوگوں کی چیخیں اور ایک آواز کہ "سب کچھ ختم ہو گیا" اس سانحے کی بھیانک تصویر پیش کرتی ہے۔ امدادی کارروائیاں وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے بدھ کی صبح دھرالی کا دورہ کیا اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، آئی ٹی بی پی اور بھارتی فوج کی ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ فوج کے ہیلی کاپٹرز بھی امداد کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، دو انسپکٹر جنرل، تین ایس پیز، ایک کمانڈنٹ، 11 ڈپٹی ایس پیز اور 300 پولیس اہلکاروں پر مشتمل ٹیمیں بھی موقع پر پہنچائی گئی ہیں۔ ندی کے آس پاس کے علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ بجلی کی بحالی کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔ موسم کی مشکلات مسلسل بارشوں اور خراب موسم نے امدادی کاموں میں رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ ہیلی کاپٹروں کی پروازوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، جبکہ جگہ جگہ لینڈ سلائیڈنگ اور راستوں کے ٹوٹنے سے امدادی ٹیمیں بروقت متاثرہ علاقوں تک نہیں پہنچ پا رہی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے اترکاشی سمیت سات اضلاع میں بدھ کے روز بھی شدید بارش کا "اورنج الرٹ" جاری کیا ہے، جو امدادی کارروائیوں کے لیے مزید چیلنجز کا باعث بن رہا ہے۔ لاش کی تلاش کے لیے سونگھنے والے کتوں کو بھیج دیا گیا۔ ایک اہم پیش رفت کے طور پر، این ڈی آر ایف نے لاش کی تلاش کے لیے سونگھنے والے کتوں کی ایک ٹیم کو دھرالی روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ کتے ملبے میں دبے افراد کا پتہ لگانے میں مدد کریں گے۔ ایک جوڑا دہلی سے ہوائی جہاز کے ذریعے لایا جائے گا، جبکہ تین دیگر ٹیمیں ریاستی سطح سے موقع پر پہنچ چکی ہیں۔ حکومتی ردعمل وزیر اعظم نریندر مودی نے اتراکھنڈ حکومت کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔ وزیر اعلیٰ دھامی نے کہا کہ متاثرین کو فوری اور مناسب امداد فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ تاہم، متاثرہ علاقوں سے رابطے کے ٹوٹ جانے اور بجلی کی بندش نے صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔ نتیجہ دھرالی میں بادل پھٹنے کا یہ سانحہ اتراکھنڈ کی تاریخ کے سنگین قدرتی آفات میں سے ایک ہے۔ امدادی ٹیمیں اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کام کر رہی ہیں، لیکن موسم اور جغرافیائی حالات ان کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں۔ اس مشکل گھڑی میں متاثرین کی بحالی اور لاپتہ افراد کی تلاش اولین ترجیح ہے۔ مآخذ: مقامی خبریں، اترکاشی سے براہ راست رپورٹس وزیر اعلیٰ اتراکھنڈ کے سرکاری بیانات این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے اعلامیے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز اور عینی شاہدین کے بیانات