
جموں و کشمیر: 100 سالہ بارش کا ریکارڈ ٹوٹا، پل گرا، سڑکیں بند
جموں و کشمیر میں ریکارڈ توڑ بارش: پل منہدم، سڑکیں بند، طلبہ محصور جموں و کشمیر میں گزشتہ 24 گھنٹوں سے مسلسل موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی، جس نے گزشتہ 100 سال کا دوسرا سب سے بڑا اگست کا بارش کا ریکارڈ توڑ دیا۔ صبح 8:30 بجے تک 190.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جو 1926 کے 228.6 ملی میٹر کے بعد دوسری سب سے زیادہ ہے۔ اس شدید بارش نے جموں شہر میں معمولات زندگی درہم برہم کر دیے، جبکہ کٹھوعہ میں جموں-پٹھان کوٹ ہائی وے پر ایک اہم پل منہدم ہو گیا اور کئی سڑکیں بند ہو گئیں۔ آئیے، اردو ادب کے شائستہ و بلیغ اسلوب میں اس خبر کی مختصر تفصیلات جانتے ہیں۔ بارش کی تباہی جموں شہر کے جون پور، روپ نگر، تالاب ٹلو، جوئل چوک، نیو پلاٹ اور سنجے نگر سمیت کئی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا، جس سے درجنوں گاڑیاں بہہ گئیں۔ ندی نالوں کے خطرناک حد تک بہنے سے کئی نچلے علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی۔ کٹھوعہ میں سہار کھڈ ندی کے طغیانی سے جموں-پٹھان کوٹ ہائی وے پر ایک پل کو شدید نقصان پہنچا، جس سے ٹریفک متبادل راستوں پر موڑ دی گئی۔ طلبہ کا ریسکیو آپریشن جموں کے انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹو میڈیسن (IIIM) کے ہاسٹل میں 45 سے زائد طلبہ سیلابی پانی میں پھنس گئے، جہاں گراؤنڈ فلور سات فٹ سے زیادہ پانی میں ڈوب گیا۔ ایکس ڈی آر ایف اور پولیس نے پانچ گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے ریسکیو آپریشن میں ناؤں کے ذریعے تمام طلبہ کو بحفاظت نکال لیا۔ حکومتی اقدامات اور موسمی پیش گوئی جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے تمام متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت دی۔ محکمہ موسمیات نے 27 اگست تک شدید بارش، بادل پھٹنے، سیلاب اور بلند مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کی پیش گوئی کی ہے۔ عوام کو ندی نالوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے والے علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جموں-سری نگر اور سری نگر-لیہ ہائی وے کھلے ہیں، لیکن مغل روڈ اور سنتھن روڈ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہیں۔ ایکس پر ایک صارف نے لکھا: "جموں و کشمیر میں 100 سال کا بارش کا ریکارڈ ٹوٹا، پل گرا، سڑکیں بند! تباہی کا منظر۔" — @IndiaToday "موسم کی شدت نے انسان کی بےبسی کو عیاں کر دیا۔" — ایک مقامی رہائشی حوالہ جات انڈیا ٹوڈے، منی کنٹرول، ڈیکن کرونیکل، کشمیر لائف، ٹریبیون انڈیا، ایکس پوسٹ از