https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/5465_2025-08-29_islamictube.webp

مہاراشٹر ووٹر لسٹ تنازعہ: بلرام پاٹل اور راہل گاندھی کے الزامات، الیکشن کمیشن پر کرپشن کا شبہ

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 میں ووٹر لسٹوں میں مبینہ ہیراپھیری نے جمہوریت کے بنیادی ستون کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ سابق ایم ایل سی بلرام پاٹل نے راہل گاندھی سے 146 دن قبل پنویل حلقے میں ووٹر لسٹ کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ’کرپٹ‘ قرار دیا، لیکن کوئی ٹھوس کارروائی نہ ہوئی۔ راہل گاندھی نے بھی اسی طرح کے الزامات عائد کرتے ہوئے بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر ملی بھگت کا الزام لگایا۔ واقعات کی تفصیلات پیزنٹس اینڈ ورکرز پارٹی کے رہنما بلرام پاٹل نے پنویل حلقے میں 85,211 ووٹروں کے نام دو یا تین بار درج ہونے کا دعویٰ کیا، جن میں سے 25,855 ووٹرز ایک سے زائد بوتھوں پر رجسٹرڈ تھے۔ انہوں نے پڑوسی حلقوں ارن، ایرولی، اور بیلاپور میں بھی 15,800 سے زائد ووٹروں کی نقل کا پتہ لگایا۔ پاٹل نے ستمبر 2024 میں بمبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا، لیکن انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد ان کی درخواست مسترد ہوگئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ صرف پنویل میں 11,628 ووٹ دوہرے ڈالے گئے، جو جمہوریت کے لیے ’خطرناک‘ ہے۔ راہل گاندھی نے 3 فروری 2025 کو پارلیمنٹ میں کہا کہ مہاراشٹر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے درمیان 70 لاکھ نئے ووٹرز شامل کیے گئے، جو ہماچل پردیش کی آبادی کے برابر ہیں۔ انہوں نے اگست 2025 میں بنگلور سینٹرل کے مہادیوپورہ حلقے میں 1,00,250 جعلی ووٹوں کا الزام لگایا، جہاں ایک ہی پتے پر 80 ووٹرز رجسٹرڈ تھے اور ایک خاتون شکون رانی کے نام سے دو بار ووٹنگ ہوئی۔ الیکشن کمیشن نے ان الزامات کو ’بے بنیاد‘ قرار دیتے ہوئے راہل سے حلفیہ بیان مانگا یا معافی طلب کرنے کو کہا، لیکن راہل نے اسے مسترد کر دیا۔ پاٹل نے الیکشن کمیشن، پنویل کے سب ڈویژنل افسر، اور رائے گڑھ کے ضلع مجسٹریٹ کو خطوط لکھے، لیکن کوئی جواب نہ ملا۔ انہوں نے 574 میں سے 490 بوتھوں کا ڈیٹا تجزیہ کیا اور باقی پر کام جاری رکھا ہے۔ وہ توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ شیو سینا (ایکناتھ شندے) کے ایک ایم ایل اے نے بھی مکتائی نگر حلقے میں اسی طرح کی شکایت کی، لیکن بمبئی ہائی کورٹ نے اسے مسترد کر دیا۔ اپوزیشن رہنما، بشمول ممتا بینرجی، نے بھی ووٹر لسٹوں میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی۔ ممتا نے فروری 2025 میں کہا کہ بنگال کی ووٹر لسٹوں میں اترپردیش، ہریانہ، اور دیگر ریاستوں کے ووٹرز شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ان الزامات کی تردید کی، لیکن عوامی اعتماد میں کمی واضح ہے، جیسا کہ سی ایس ڈی ایس کے سروے میں اترپردیش میں الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد 11% سے بڑھ کر 31% ہوا۔ ردعمل اور تجزیہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹوں کی تصدیق میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں معمول ہیں، لیکن شفافیت کی کمی نے شکوک کو جنم دیا۔ سابق چیف الیکشن کمشنر این گوپالاسوامی نے کہا کہ 2008 میں کرناٹک میں 52 لاکھ ووٹرز ہٹائے گئے تھے، لیکن بغیر تحریری شکایت کے الزامات غیر سنجیدہ ہیں۔ بی جے پی نے راہل پر جوابی حملہ کرتے ہوئے انہیں ’آئینی اداروں کے خلاف‘ قرار دیا اور کہا کہ مہاراشٹر میں ووٹرز کی تعداد میں 40 لاکھ کا اضافہ ہوا، نہ کہ ایک کروڑ۔ راہل نے ووٹر ادھیکار یاترا کے ذریعے بہار میں بھی اسی طرح کے الزامات کو اجاگر کیا۔ ’’ووٹ عوام کی طاقت ہے۔ اسے چھیننا جمہوریت پر حملہ ہے۔‘‘ — راہل گاندھی حوالہ جات دی ٹیلی گراف، دی ہندو، انڈیا ٹوڈے، دی وائر، ٹائمز آف انڈیا، ایکس پوسٹ