https://islamictube.in/new_site/public/images/news_images/3951_2025-06-09_islamictube.webp

چندرابابو نائیڈو کا کرپشن کے خاتمے کا منتر: 500 روپے کے نوٹ بند ہوں

آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈو نے انڈیا ٹوڈے کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے بڑے کرنسی نوٹوں کو ختم کر دینا چاہیے۔ بڑے کرنسی نوٹوں کے خاتمے کی حمایت نائیڈو نے تجویز دی کہ کرپشن کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے 500 روپے کے نوٹوں کو بھی بند کر دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی کرنسی 100 اور 200 روپے کے نوٹ ہونے چاہئیں۔ انڈیا ٹوڈے ٹی وی کے کنسلٹنگ ایڈیٹر راجدیپ سردیسائی کے ساتھ بات چیت میں نائیڈو نے کہا، "تمام بڑے کرنسی نوٹوں کو ختم کر دینا چاہیے۔ صرف تب ہی ہم کرپشن کو ختم کر سکتے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا، "صرف 100 اور 200 روپے کے نوٹ ہونے چاہئیں۔ حتیٰ کہ 500 روپے کے نوٹ بھی جاری نہیں رکھنے چاہئیں۔" یاد رہے کہ نومبر 2016 میں وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت نے پرانے 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں پر پابندی عائد کی تھی۔ اس ڈیمونٹائزیشن کا مقصد کالے دھن اور کرپشن سے نمٹنا تھا۔لیکن فیل ہوگیا فریبی کلچر پر تبصرہ فریبی کلچر کے بارے میں سوال پر نائیڈو نے کہا، "فریبی لفظ درست نہیں ہے۔ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ پہلے فلاحی اقدامات زیادہ نہیں تھے۔ این ٹی آر (سابق وزیراعلیٰ این ٹی راما راؤ) نے کئی فوائد کا اعلان کیا تھا، یہیں سے فلاحی اقدامات کا آغاز ہوا۔ اب دولت بن رہی ہے، لیکن امیر و غریب کے درمیان خلیج روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔" انہوں نے زور دیا کہ "فلاحی اقدامات کو معنی خیز ہونا چاہیے اور ان کی فراہمی موثر ہونی چاہیے۔" ذات پات اور ہنر کی مردم شماری جب نائیڈو سے ذات پات کی مردم شماری یا ہنر کی مردم شماری کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے دونوں کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا، "ہر شہری کے لیے بیک وقت ذات پات، ہنر اور معاشی مردم شماری کرنی چاہیے۔ ڈیٹا اب بہت طاقتور ہے۔ آپ عوامی پالیسی کے ذریعے ہدف بنا سکتے ہیں۔" بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت نے حال ہی میں ذات پات کی مردم شماری کو سبز جھنڈی دکھائی ہے۔ حکومت نے اعلان کیا کہ اگلی قومی مردم شماری میں ذات پات کی مردم شماری بھی شامل ہوگی۔ فی الحال صرف بہار، تلنگانہ، آندھرا پردیش اور کرناٹک نے ذات پات کی مردم شماری کی ہے۔ ہندی کے نفاذ پر رائے اس سے قبل انڈیا ٹوڈے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نائیڈو نے ہندی کو قومی زبان کے طور پر حمایت کی تھی۔ اس بارے میں دوبارہ پوچھے جانے پر انہوں نے اپنے موقف کو دہرایا۔ انہوں نے کہا، "مقامی زبان اور مادری زبان لازمی ہیں۔ تامل، تیلگو، کنڑا کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن ہندی سیکھنے میں کیا حرج ہے تاکہ شمالی ہندوستانیوں کے ساتھ رابطہ آسان ہو؟ قومی سطح پر ہندی کو قومی زبان کے طور پر تسلیم کرنے میں کوئی حرج نہیں۔" حال ہی میں جنوبی ریاستوں میں ہندی کے استعمال پر تنازعات سامنے آئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے غیر مقامی افراد پر اپنی زبانوں میں بات کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، جس کی وجہ سے کئی مواقع پر جھگڑوں اور ہاتھاپائی کی خبریں بھی آئیں۔ امراوتی پروجیکٹ پر وضاحت چندرابابو نائیڈو کے مخالفین ان پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ امراوتی گرین فیلڈ پروجیکٹ کے ذریعے زمین ہتھیانے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ پروجیکٹ ایک زمینی گھوٹالہ ہے۔ اس بارے میں نائیڈو نے کہا، "وژنری ہمیشہ مختلف سوچتے ہیں۔ جب میں نے حیدرآباد پروجیکٹ شروع کیا تھا، تب بھی مخالفین نے تنقید کی تھی کہ میں اتنا پیسہ کیوں خرچ کر رہا ہوں۔ چند مہینوں میں ہی میں نے حیدرآباد کو پانی فراہم کیا۔ میں نے کمپنیوں کو حیدرآباد بلایا۔" انہوں نے فخر سے کہا، "میں آپ کو بتاتا ہوں، حیدرآباد اور امراوتی نہ صرف ملک کے نمبر ایک اور نمبر دو شہر ہوں گے بلکہ جلد ہی عالمی شہروں میں شامل ہوں گے۔" حال ہی میں مرکزی حکومت نے ورلڈ بینک سے 205 ملین امریکی ڈالر موصول ہونے کے بعد امراوتی کیپٹل ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے لیے آندھرا پردیش کو 4200 کروڑ روپے سے زائد کی رقم جاری کی ہے۔