اثمار الہدایہ علی الہدایہ جلد ٨
8.81 MB

حدیث الرسول ﷺ

‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنْ كَانَ فِي شَيْءٍ مِمَّا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ خَيْرٌ فَالْحِجَامَةُ (ابو داؤد : ۳۸۵۷)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر تم لوگوں کی تمام دواؤں میں کوئی دوا بہتر ہے تو وہ حجامت یعنی سینگی لگوانا ہے۔(ابو داؤد شریف مترجم)

آیۃ القران

اِنَّ الصَّلٰوةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا(۱۰۳)(سورۃ النساء)

بیشک نماز مسلمانوں کے ذمے ایک ایسا فریضہ ہے جو وقت کا پابند ہے۔(۱۰۳)(آسان ترجمۃ القران)

اصلاح کن جواب

حضرت مجدد الف ثانی رحمہ اللہ کے ایک خلیفہ نے آپ کو خط لکھتے ہوئے اپنے اصلاحی اور ملی کارنامے شمار کرائے، کہ آج کل میں وعظ بھی کہہ رہا ہوں، درس وتدریس بھی کر رہا ہوں، تصنیف وتالیف بھی جاری ہے......... وغیرہ وغیرہ. حضرت نے جواب میں عجیب بات فرمائی، جو ہم سب کے لیے حد درجہ قابلِ توجہ ہے. فرمایا کہ: میاں! یہ سب تو تم دوسروں کا کام کر رہے ہو؟ اور اس طرح کی خدمات تو اللہ تعالیٰ "رجلِ فاجر" سے بھی لے لیتے ہیں. تم تو یہ بتاؤ کہ تمھارے ذاتی اعمال اور احوال کیسے چل رہے ہیں؟ تزکیۂ قلب اور اصلاحِ نفس کا معاملہ کیسا ہے؟ حضرت کے اس مضمون کو سامنے رکھتے ہوئے اگر آج ہم اپنے حالات کا جائزہ لیتے ہیں، تو معاملہ نہایت نازک نظر آتا ہے. کیوں کہ جس علم کا مقصد اور محور اپنی فکر اور اصلاح کے بجائے، صرف دوسروں پر نظر ہوجائے، تو اس کا معاملہ خطرناک ہوجاتا ہے.

Naats

اہم مسئلہ

جماعت کے وقت سنن میں مشغول ہونا جب جماعت کھڑی ہو تو سنتوں میں مشغول ہونا درست نہیں، کیوں کہ حضور ﷺ کا ارشاد ہے : ”جب جماعت کھڑی ہو تو فرض کے علاوہ دوسری نماز نہیں،“ ہاں اگر سنت فجر کی ادائیگی میں فجر کے فوت ہونے کا اندیشہ نہ ہو، یعنی اس کو امام کے ساتھ ایک رکعت مل سکتی ہے، یا امام کو قعدہ میں پاسکتا ہے، تو سنت فجر ادا کرلے۔(اہم مسائل/ج:۱/ص:۳۳)

//