درس مسلم جلد ٢
6.34 MB

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا أَحَدَ أَصْبَرُ عَلَى أَذًى يَسْمَعُهُ مِنْ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ إِنَّهُ يُشْرَكُ بِهِ وَيُجْعَلُ لَهُ الْوَلَدُ ثُمَّ هُوَ يُعَافِيهِمْ وَيَرْزُقُهُمْ(مسلم شریف:۲۸۰۴)

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: کوئی بھی اللہ رب العزت سے بڑھ کر تکلیفوں پر صبر کرنے والا نہیں ہے کہ اس کے ساتھ شریک کیا جاتا ہے اور اس کے لئے اولاد ثابت کی جاتی ہے پھر بھی وہ انہیں عافیت اور رزق عطا کرتا ہے(تفہیم المسلم)

آیۃ القران

اِنَّمَاۤ اَمْوَالُكُمْ وَ اَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ١ؕ وَ اللّٰهُ عِنْدَهٗۤ اَجْرٌ عَظِیْمٌ(۱۵)(سورۃ التغابن)

تمہارے مال اور تمہاری اولاد تو تمہارے لیے ایک آزمائش ہیں۔ اور وہ اللہ ہی ہے جس کے پاس بڑا اجر ہے۔(۱۵)(آسان ترجمۃ القران) وضاحت: آزمائش یہ ہے کہ انسان مال و دولت اور اولاد کی محبت میں منہمک ہو کر اللہ تعالیٰ کے احکام سے غافل تو نہیں ہوتا، اور جو شخص ایسی غفلت سے اپنے آپ کو بچالے اس کے لئے اللہ تعالیٰ کے پاس بڑا اجر وثواب ہے۔(آسان ترجمۃ القران)

اپنی قدر آپ کریں

احتساب میں اتنی گیرائی بھی نہ ہو کہ اپنی شکستوں کے سوا کچھ نظر ہی نہ آئے۔ انسان کو کم از کم اپنے ساتھ مشفق ہونا چاہیے۔ چاہے قدم لڑکھڑائے ہوں، محنت اور لگن میں کمی رہی ہو تب بھی کبھی خود کو زیادہ دوش دینے کی ضرورت نہیں۔ اور نہ ہی کبھی خود سے مایوس ہونا چاہیے۔ --- ایک وقت ہوتا ہے جب انسان زندگی کے لیے بہت سے خواب دیکھتا ہے، آرزوئیں پالتا ہے، خواہشیں رکھتا ہے۔ پھر وقت گزرتا ہے، بہت سی ناکامیوں کا سامنا ہوتا ہے، محرومیوں کا منہ دیکھتا ہے اور اخیر میں صرف ایک خواب بچتا ہے کہ چین زندگی میں آ جائے اور بس!! —مائک

Naats

اہم مسئلہ

اگر کسی شخص کو تہجد میں اٹھنے کا بھروسہ ہو تو اس کے لیے افضل یہ ہے کہ تہجد کی نماز کے بعد وتر پڑھے، اور اگر بھروسہ نہ ہو تو عشا کی سنتوں کے ساتھ ہی پڑھ لینا ضروی ہے۔(اہم مسائل/ج:۶/۸۴)

//