موطا جلد 2
10.56 MB

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسًا ، يَقُولُ : كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الْخَلَاءَ ، قَالَ : اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ (بُخاری:۱۴۲)

حضرت انس رضِي اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ جب ( قضائے حاجت کے لیے ) بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو یہ ( دعا ) پڑھتے ۔ اے اللہ ! میں ناپاک جنوں اور ناپاک جنیوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں ۔

آیۃ القران

قُلِ انْظُرُوْا مَا ذَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ مَا تُغْنِی الْاٰیٰتُ وَ النُّذُرُ عَنْ قَوْمٍ لَّا یُؤْمِنُوْنَ(۱۰۱)(سورۃ یونس)

(اے پیغمبر) ان سے کہو کہ : ذرا نظر دوڑاؤ کہ آسمانوں اور زمین کیا کیا چیزیں ہیں ؟ لیکن جن لوگوں کو ایمان لانا ہی نہیں ہے ان کے لیے (زمین و آسمان میں پھیلی ہوئی) نشانیاں اور آگاہ کرنے والے (پیغمبر) کچھ بھی کار آمد نہیں ہوتے۔(۱۰۱)(آسان ترجمۃ القران) یعنی: اس کائنات کی ہر چیز کو اگر انصاف کی نظر سے دیکھا جائے تو وہ اللہ تعالیٰ کی قدرت اور حکمت کا شاہکار ہے، اس سے نہ صرف یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ محیر العقول کارخانہ خود بخود وجود میں نہیں آگیا، اسے اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا ہے، بلکہ اس سے یہ بھی سمجھ میں آتا ہے کہ جو ذات اتنی عظیم کائنات پیدا کرنے پر قادر ہے، اسے اپنی خدائی کے لیے کسی شریک یا مددگار کی حاجت نہیں ہے، لہذا وہ ہے، اور ایک ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔ اس آئنہ خانے میں سبھی عکس ہیں تیرے اس آئنہ خانے میں تو یکتا ہی رہے گا(آسان ترجمۃ القران)

رواں جنگ سے حماس نے کیا پایا؟

نمبر ۱ : ہر ملک بشمول سعود یہ اسرائیل سے تعلقات پر نظر ثانی پہ مجبور ہو گیا۔ نمبر ۲ : اسرائیل جنگی طاقت میں چوتھے نمبر پر تھا اب اسکا وہ مقام جاتا رہا۔ نمبر ۳ : اخبارات سے پتہ چلا کہ کم و بیش ۳۰۰ فوجیوں کو یر غمال بنا لیا جس میں کچھ تو میجر اور جنرل بھی ہیں جبکہ ۲۰۰ کے قریب شہریوں کو بھی قید کیا جو حکومت میں اونچے عہدوں پہ ہیں ۔ نمبر ۴ : چار فوجی چھاؤنیوں سے ایسے اسلحے کا ذخیرہ سمیٹا جو کاندھے پہ اٹھائے جاسکتے ہیں۔ نمبر ۵ : ۱۵۰ سے زیادہ ٹینکوں کو بھسم کیا۔ - نمبر ۶ : موساد کے مختلف ٹھکانوں کو تباہ کر کے انکے لیپ ٹوپ پر قبضہ کیا جن میں غزہ یا میڈل ایسٹ میں اسرائیلی جاسوسوں کے پتے درج ہیں ۔ نمبر ۷ : فوجیوں اور پولیس کے چھوٹے راڈاروں اور درجنوں وائر لیس پہ قبضہ جمالیا جو غزہ سے چالیس کلومیٹر کے دائرے میں ایکٹیو تھے۔ نمبر ۸ : ۱۵۰۰۰ راکٹ داغے جن سے دشمن کا بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا عسقلان اور اس کے قرب و وجوار سے ۵ لاکھ اسرائیلیوں کو گھر بار چھوڑ کے رفیوجی بننے پر مجبور کر دیا۔ نمبر ۹ : ۳۵۰۰ اسرائیلیوں کو جہنم واصل کیا۔ نمبر ۱۰ : دنیا کے سات بڑے ملکوں کی انٹلی جینس کو فیل کر کے اپنے ھدف کو انجام دیا جس سے ان کی ناک کٹ گئی۔ نمبر ۱۱ : فلسطین کے مسئلے کو عالمی سطحپہ مکمل زندہ کردیا نمبر ۱۲: اسرائیل کے سفیروں کو کچھ ملکوں سے بھگا دیا گیا۔ نمبر ۱۳ : مغربی ممالک کے عام شہریوں کی نگاہ میں ان کی حکومتوں کو ننگا کر دیا۔ نمبر ۱۴ : سعودیہ اور عرب ممالک میں چھپے ہوئے منافق بادشاہوں اور ان کے چمچوں کے چہرے سے نقاب نوچ لیا ۔ نمبر ۱۵ : اس حملے کے بعد اسرائیل کی معیشت گرتی جارہی ہے۔ نمبر ۱۶ : اسرائیلی وزیر اعظم کو اس کی عوام کی نظروں میں دو کوڑی کا بنا دیا۔ نمبر ۱۷ : تمام عالم اسلام کے جوانوں میں شہادت سے محبت پیدا کر دی اور قبلہ اول پر مرمٹنے کا جذبہ بیدار کر دیا ۔ نمبر ۱۸ : جتنی مسلم حکومتیں امریکہ کے پیشاب کی دھار دیکھ کے اپنا قبلہ طے کرتی ہیں انہیں ننگا کر دیا۔ نمبر ۱۹ : محمد مرسی وغیرہ کو کس لیے قتل کروایا گیا تھا اس پہ پھر سے بحث چھڑ گئی اور لوگ صاف صاف کہنے لگے کہ ان کے قتل سے عالم اسلام کا کیا نقصان ہوا۔ نمبر ۲۰ : سلفی یا سعودیہ کے ریال پر پلنے والے منافق علماء کے چہرے لوگوں کو واضع ہو گیے ۔ نمبر ۲۱ : یہودیوں کے خلاف مسیحیوں اور دیگر لوگوں کے دلوں میں نفرت کا بیج بو دیا۔ نمبر ۲۲: فلسطینی زمینوں پر قبضہ کر کے جتنے گاؤں بسائے گئے ہیں اب ایک بھی اسرائیلی رات کو چین سے نہیں سو سکتا کہ نہ جانے کب یہ لوگ کس سوراخ سے نکل کے ہمیں ختم کر دیں یہ خوف رواں حملے سے پیدا ہوا۔ نمبر ۲۳ : چند عمر دراز بندھکوں کو رہا کر کے دنیا کو بتا دیا کہ وہ وہ نہیں جو مغربی میڈیا انہیں بتا رہا ہے۔ نمبر ۲۴ : دنیا کے مختلف دیشوں میں سڑکوں پر مظاہرین نکل آئے جو یہودیوں اور ان کے حواریوں سے نفرت کرتے ہیں۔ نمبر ۲۵ : دنیا کے مختلف ملکوں کی پارلیمینٹ تک میں ان کی آواز میں آواز ملائی جانے لگی۔ نمبر ۲۶ : اسرائیل کو ڈیفینس کا حق ہے کی آڑ میں امریکہ بہادر جو ظلم کرواتا ر ہا روس جیسے ملک نے ایک ایک پوائنٹ واضح کر کے بتایا کہ اسرائیل غاصب ہے اسرائیل نہیں بلکہ فلسطینیوں کو سیلف ڈیفینس کا حق ملنا چاہیے۔ نمبر ۲۷ : چین کا بھی موقف اسرائیل کے خلاف واضح ہو چکا ہے۔ نمبر ۲۹ : شب معراج حضور پر نور صلی اللہ علیہ و سلم نے جس مقام پر انبیاء کی امامت کی اس مقام کی کس کے دل میں کتنی اہمیت ہے تڑپ ہے محبت ہے سب پر آشکار کر دیا۔ یہ وہ بڑے بڑے فائدے نظر آرہے ہیں جن کا میں نے احاطہ کیا ہے جبکہ چھوٹے موٹے فائدوں کا ذکر کیا کرنا !

Naats

اہم مسئلہ

دوسرے گاؤں والوں کا نماز جنازہ پڑھ کر میت کو دفن کرنا۔ میت پر نماز جنازہ پڑھنا فرض کفایہ ہے، لہذا اگر میت کے پڑوس اور گاؤں والے میت کے کفن دفن میں شریک نہ ہو سکیں اور دوسرے گاؤں کے تین چار پانچ دس آدمیوں نے مل کر نماز جنازہ پڑھ کر دفن کر دیا ہے تو یہ درست ہے، اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔(کتاب النوازل/ج:۶/ص:۱۲۶)

//