ھدایۃ النحو قدیم
6.02 MB

حدیث الرسول ﷺ

سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ زَيْدٍ قَالَ : سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : الْكَمْأَةُ مِنَ الْمَنِّ وَمَاؤُهَا شِفَاءٌ لِلْعَيْنِ(بُخاری شریف: ۵۷۰۸)

کھمبی من سے ہے، اور اس کا پانی آنکھ کے لئے مفید ہے(تحفۃ القاری)

آیۃ القران

مَاۤ اَصَابَ مِنْ مُّصِیْبَةٍ فِی الْاَرْضِ وَ لَا فِیْۤ اَنْفُسِكُمْ اِلَّا فِیْ كِتٰبٍ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّبْرَاَهَا اِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرٌ(۲۲)(سورۃ الحدید)

کوئی مصیبت ایسی نہیں ہے جو زمین میں نازل ہوتی یا تمہاری جانوں کو لاحق ہوتی ہو، مگر وہ ایک کتاب میں اس وقت سے درج ہے جب ہم نے ان جانوں کو پیدا بھی نہیں کیا تھا، یقین جانو یہ بات اللہ کے لیے بہت آسان ہے۔(آسان ترجمۃ القران)

کامیاب اور ناکام لوگ کیا کرتے ہیں اور ان میں فرق

کامیاب لوگ 1.ہرشخص کی تعریف کرتے ہیں۔ 2.شکرگزارہوتے. 3.دوسروں کو معاف کرتے ہیں۔ 4.اپنی کامیابی کی وجہ دوسروں کو سمجھتے ہیں۔ 5.اپنی ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ 6.دوسروں کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ 7.ہرروزمطالعہ کرتے ہیں۔ 8.منصوبہ بندی کی فہرست تیار کرتے ہیں۔ 9.دوسروں تک علم پہنچاتے ہیں۔ 10.مسلسل سیکھتے ہیں۔ 11.خیالات پر بات کرتے ہیں۔ 12.کام میں ہمیشہ بہتر تبدیلی کے خواہاں ہوتے ہیں۔ 13.اپنی زندگی کے مقاصد طے کرتے ہیں۔ 14.اندرونی اور بیرونی مثبت تبدیلی کو قبول کرتے ہیں۔ ناکام لوگ کیا کرتے ہیں؟ 1.ہر وقت اعتراض کرتے ہیں۔ 2.ہر معاملہ میں خود کو حقدار سمجھتے ہیں۔ 3.بے مقصد زندگی گزارتے ہیں۔ 4.دوسروں سے علم چھپاتے ہیں۔ 5.تبدیلی سے ڈرتے ہیں چاہے اندر کی ہو یا باہر کی۔ 6.اپنی سوچ کو مکمل سمجھتے ہیں یعنی خود کو پرفیکٹ سمجھتے ہیں۔ 7.دوسروں کے بارے میں باتیں کرتے ہیں۔ 8.سمجھتے ہیں کہ ان کو سب معلوم ہے۔ 9.دوسروں کی ناکامی پرخوش ہوتے ہیں۔ 10.ان کو خود سمجھ نہیں آتا کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔ 11.اپنی ناکامیوں کا الزام دوسروں کو دیتے ہیں۔ 12.دوسروں پربےوجہ غصہ کرتے ہیں۔ 13.کام کو صرف اور صرف پیسے کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ 14.دل میں بغض/حسد رکھتے ہیں۔ 💞پوسٹ اچھی لگے تودوسروں کی بھلائ کے لئے شیئر ضرور کریں💞

Naats

اہم مسئلہ

اگر کسی قاری یا متکلم کی قرآت و آواز کو کسی آلہ میں محفوظ کر لیا گیا ہو تو اس میں آیت سجدہ کے سننے سے سجدہ تلاوت لازم نہیں ہوگا، کیوں کہ یہ نقل اور عکس ہے، نیز ٹیپ ریکارڈ کا بھی یہی حکم ہے۔ لیکن ریڈیو میں تقاضہ احتیاط یہ ہے کہ آیت سجدہ سن کر سجدہ تلاوت کیا جائے ، بشرطیکہ اس سے اصل آواز براہ راست سنائی دے رہی ہو، کوئی ریکاڈ کردہ آواز نہ ہو۔(اہم مسائل/ج:۱/ص:۷۵)

//