اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ زَیَّنَّا لَهُمْ اَعْمَالَهُمْ فَهُمْ یَعْمَهُوْنَؕ(۴)(سورۃ النمل)
حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے، ہم نے ان کے اعمال کو ان کی نظروں میں خوشنما بنادیا ہے۔اس لیے وہ بھٹکتے پھر رہے ہیں۔(۴)(آسان ترجمۃ القران) یعنی : ان کی ضد کی وجہ سے انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں وہ اپنے سارے برے اعمال کو اچھا سمجھتے ہیں، اور ہدایت کی طرف نہیں آتے۔(آسان ترجمۃ القران)
Fans
Fans
Fans
Fans
admin | 12 April, 2024
admin | 12 April, 2024
admin | 30 March, 2024
admin | 30 March, 2024
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: كُنَّا نُسَافِرُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ، فَمَا يَعِيبُ عَلَى الصَّائِمِ صَوْمَهُ وَلَا عَلَى الْمُفْطِرِ إِفْطَارَهُ(ترمذی:۷۱۲)
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رمضان میں سفر کرتے تو نہ آپ روزہ رکھنے والے کے روزہ رکھنے پر نکیر کرتے اور نہ ہی روزہ نہ رکھنے والے کے روزہ نہ رکھنے پر۔
روزہ کی حالت میں لواطت اور مشت زنی۔ لواطت انتہائی بدترین گناہ اور قابل لعنت عمل ہے، بالخصوص روزہ کے دوران اس عمل کا ارتکاب شرم ناک جرم ہے، اس سے فاعل و مفعول دونوں کا روزہ ٹوٹ جائے گا، خواہ انزال ہو یا نہ ہو ؟ البتہ کفارہ لازم نہیں ہے۔ اسی طرح مشت زنی بھی گناہ ہے، جس کی وجہ سے اگر انزال ہو جائے تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور صرف قضا لازم ہوگی ، کفارہ نہیں ۔(کتاب النوازل/ج:۶/ص:۳۷۹)