*حضرت مولانا یوسف کاندھلویؒ فرمایا کرتے تھے:* دعوت دینے والے کی *روحانی طاقت* پانچ چیزوں میں ہے: 1. *مسواک کا استعمال* – جو منہ کی صفائی کے ساتھ دل کی روشنی بھی لاتا ہے۔ 2. *قرآنِ کریم کی تلاوت مصحف سے* – کہ آنکھوں سے الفاظ دیکھ کر پڑھنا دل پر اثر ڈالتا ہے۔ 3. *ہمیشہ باوضو رہنا* – طہارت دل و دماغ کو پاکیزگی دیتی ہے۔ 4. *نمازِ تہجد کا اہتمام* – جو بندے کو رات کے سکوت میں اللہ سے جوڑتی ہے۔ 5. *نگاہوں کی حفاظت* – جو دل کو گناہوں سے بچاتی ہے اور ایمان میں نور بھرتی ہے۔ مولاناؒ فرماتے: *جس نے اپنی نظر کو قابو میں رکھا، وہ ایمان کی مٹھاس چکھے گا اور اس کے دل میں نور پیدا ہوگا۔* اور اگر نظر کی حفاظت نہ کی تو یہ پانچ بڑے نقصان ہوں گے: 1. *نماز کی تکبیر اُولیٰ سے محرومی۔* 2. *نمازِ تہجد کی توفیق چھن جانا۔* 3. *رزق سے برکت کا ختم ہونا۔* 4. *قرآن اور دعائیں بھول جانا۔* 5. *بغیر ایمان کی حالت میں موت کا خطرہ زیادہ ہونا۔*