*حضرت مولانا یوسف کاندھلویؒ فرمایا کرتے تھے:* دعوت دینے والے کی *روحانی طاقت* پانچ چیزوں میں ہے: 1. *مسواک کا استعمال* – جو منہ کی صفائی کے ساتھ دل کی روشنی بھی لاتا ہے۔ 2. *قرآنِ کریم کی تلاوت مصحف سے* – کہ آنکھوں سے الفاظ دیکھ کر پڑھنا دل پر اثر ڈالتا ہے۔ 3. *ہمیشہ باوضو رہنا* – طہارت دل و دماغ کو پاکیزگی دیتی ہے۔ 4. *نمازِ تہجد کا اہتمام* – جو بندے کو رات کے سکوت میں اللہ سے جوڑتی ہے۔ 5. *نگاہوں کی حفاظت* – جو دل کو گناہوں سے بچاتی ہے اور ایمان میں نور بھرتی ہے۔ مولاناؒ فرماتے: *جس نے اپنی نظر کو قابو میں رکھا، وہ ایمان کی مٹھاس چکھے گا اور اس کے دل میں نور پیدا ہوگا۔* اور اگر نظر کی حفاظت نہ کی تو یہ پانچ بڑے نقصان ہوں گے: 1. *نماز کی تکبیر اُولیٰ سے محرومی۔* 2. *نمازِ تہجد کی توفیق چھن جانا۔* 3. *رزق سے برکت کا ختم ہونا۔* 4. *قرآن اور دعائیں بھول جانا۔* 5. *بغیر ایمان کی حالت میں موت کا خطرہ زیادہ ہونا۔*

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود و ایاز

ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود و ایاز

امام ابو یوسف رحمۃ اللہ علیہ ہارون رشیدؒ کے زمانے میں پورے عالم اسلام کے قاضی القضاۃ تھے، ایک بار ان کے پاس خلیفہ ہارون رشیدؒ اور ایک نصرانی کا مقدمہ آیا، امام نے فیصلہ نصرانی کے حق میں کیا، اس طرح کے درخشاں واقعات تاریخ اسلام کے ورک ورک پر بکھرے پڑے ہیں، لوگ اس کو "دور ملوکیت" کہتے ہیں وہ کس قدر مبارک "دور ملوکیت" تھا ایک طاقتور بادشاہ اور خلیفہ اپنی رعایا میں سے ایک غیر مسلم کے ساتھ عدالت کے کٹہرے میں فریق بن کر حاضر ہیں، امام ابو یوسفؒ کی وفات کا وقت جب قریب آیا تو فرمانے لگے : اے اللہ ! تجھے معلوم ہے کہ میں نے اپنے زمانئہ قضا میں مقدمات کے فیصلے میں کسی بھی فریق کی جانب داری نہیں کی، حتیٰ کہ دل میں کسی ایک فریق کی طرف میلان بھی نہیں ہوا، سوائے نصرانی اور ہارون رشیدؒ کے مقدمے کے کہ اس میں دل کا رجحان اور تمنا یہ تھی کہ حق ہارون رشیدؒ کے ساتھ ہو اور فیصلہ حق کے مطابق اسی کے حق میں ہو لیکن فیصلہ دلائل سننے کے بعد ہارون رشیدؒ کے خلاف کیا"ـ یہ فرماکر امام ابو یوسف رحمت اللہ علیہ رونے لگے اور اس قدر روئے کہ دل بھر بھر آیا ـ ( الدر المختار : ج ۳۱۳،والقضاء فی الاسلام لعارف النکدی ص ۲۰) ـــــــــــــــــــــــــــ📝📝ـــــــــــــــــــــــــــ ( کتاب : کتابوں کی درس گاہ میں صفحہ نمبر : ۵۷ مصنف : ابن الحسن عباسی انتخاب : اسلامک ٹیوب پرو ایپ )