یہ بے بسی کے عالَم میں اپنی ادنی سی کوشش کا اظہار ہے! یہ غزہ کے ایشو کو *ہائی لائٹ اور زندہ* رکھنے کے لیے اقدام ہے! یہ غزہ کے مظلوم بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی ہے! یہ عالمی دنیا کو غزہ پر ہونے والے سنگین ظلم کی طرف متوجہ کرنے کی کوشش ہے! یہ حسبِ استطاعت کچھ کر گزرنے کی ایک جھلک ہے! یہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہنے والوں کے دلوں پر ایک دستک ہے! یہ سنگین اسرائیلی مظالم کے خلاف ریکارڈ کیا جانے والا احتجاج ہے! یہ مسلم دنیا کو جھنجھوڑنے کی ادنی سی کاوش ہے! یہ عالمی ضمیر کو بیدار کرنے کی اک سعی ہے! یہ شعور کو بیدار کرنے اور بیدار رکھنے کی اک مہم ہے! یہ تاریخ میں اسرائیلی مظالم کو درج کرنے والا اک سیاہ باب ہے! سو آپ کیوں خاموش ہیں؟ آپ کیوں غافل ہیں؟ دعا کیوں نہیں کرتے؟ تعاون کیوں نہیں کرتے؟ آواز کیوں بلند نہیں کرتے؟ بائیکاٹ کیوں نہیں کرتے؟ جو کچھ بس میں ہے وہ کرتے رہیے اور غزہ کے ایشو کو مسلسل *ہائی لائٹ اور زندہ* رکھیے، یہ وقت ایک اہم تقاضا ہے! ✍️۔۔۔ بندہ مبین الرحمٰن محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

ایک بزرگ کی لوگ ان کے منہ پر تعریف کر رہے تھے

ایک بزرگ کی لوگ ان کے منہ پر تعریف کر رہے تھے

مولانا فخر الحسن صاحب گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں مکہ معظمہ میں ایک بزرگ کی خدمت میں حاضر ہوا لوگ ان کے منہ پر ان کی تعریف کر رہے تھے اور وہ خوش ہو رہے تھے۔ میں نے اپنے دل میں کہا یہ کیسے بزرگ ہیں جو اپنی تعریف سے مزے لے رہے ہیں ان کو اس خطرہ کی اطلاع ہو گئی فوراً جواب دیا کہ میری تعریف تھوڑی ہی ہے۔ میرے محبوب کی تعریف ہے کیونکہ ہمارا کمال سب ادھر سے ہی ہے مصنوع کی تعریف حقیقت میں صانع کی تعریف ہے کہ اس نے کس خوبی سے اس چیز کو بنایا ہے اس لیے میں محبوب کی تعریف پر خوش ہو رہا ہوں وہ کہنے لگے کہ مجھے پھر خطرہ ہوا کہ جب یہی بات ہے تو میرا یہ خطرہ بھی محبوب ہی کی طرف سے تھا اس پر اتنی ناگواری کیوں ہوئی ان کو اس پر بھی اطلاع ہو گئی فرمایا محبوب کی طرف بری باتوں کی نسبت کرنا بے ادبی ہے اب تو میں بہت گھبرایا کہ یہاں دل کو سنبھال کر بیٹھنا چاہیے یہ تو ہر خطرے پر مطلع ہو جاتے ہیں۔ واقعی اہل اللہ کے پاس بیٹھ کر برے خیالات سے دل کی حفاظت کرنا چاہیے کیونکہ ان کو گاہے خطرات پر بھی اطلاع ہو جاتی ہے جس سے ان کو ایذا ہوتی ہے۔ پیش اہل دل نگهدارید دل تا نباشید از گمان بد خجل اہل دل کے رو برو دل کی نگہداشت کرو تا کہ بد گمانی سے شرمندہ نہ ہو۔ (خطبات حکیم الامت جلد ۲۲/ ص: ۳۷۵، ۳۷۶) __________📝📝__________ (کتاب : جواہر خطبات صفحہ نمبر : ۲۹۳ تالیف : استاذ القراء قاری ضیاء الرحمن صاحب انتخاب : اسلامک ٹیوب پرو ایپ)