​​امام غازی بن قیس الأندلسی رحمہ اللہ (١٩٩ھ) جب حصولِ علم کی غرض سے مدینہ پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ مسجد نبوی میں ایک شخص داخل ہوا اور تحیۃ المسجد پڑھے بغیر بیٹھ گیا۔ غازی اس سے کہنے لگے : ”ارے بھائی، اٹھ کر دو رکعتیں پڑھو، تمہاری جہالت ہے کہ بغیر تحیۃ المسجد پڑھے بیٹھ گئے ہو۔“ اور بھی سخت باتیں کہیں۔ اس شخص نے اُٹھ کر دو رکعتیں پڑھ لی۔ فرض نماز ختم ہوئی تو غازی نے دیکھا کہ وہ شخص ٹیک لگا کر بیٹھ گیا ہے، اور اس کے گرد طلبہ کا حلقہ بننا شروع ہو گیا ہے۔ اب وہ خاصے شرمندہ ہوئے۔ لوگوں سے پوچھا یہ کون ہے تو انہوں نے بتلایا کہ یہ مدینہ کے فقیہ اور بڑے لوگوں میں سے ایک ابن ابی ذئب رحمہ اللہ ہیں۔ غازی فورًا ان سے معذرت کو لپکے مگر امام صاحب نے فرمایا : ”میرے بھائی، کوئی بات نہیں۔ آپ نے ہمیں نیکی کا حکم دیا، اور ہم نے آپ کی بات مانی۔“ (التمهيد لابن عبدالبر : ٤٦٠/١٢)

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

صالحین میں سے ایک شخص کا واقعہ

صالحین میں سے ایک شخص کا واقعہ

صالحین میں سے ایک شخص روزانہ شہر کی دیوار پر کھڑے ہوکر رات میں یہ آواز لگاتا تھا ''چلو قافلے کے چلنے کا وقت آگیا ہے''ـ جب اس کا انتقال ہوگیا تو شہر کے حاکم کو یہ آواز نہیں سنائی دی ـ تحقیق پر پتہ چلا کہ اس کی وفات ہوگئی ہے تو امیر نے یہ اشعار پڑھے ـ مَا زَالَ يَلْهَجُ بِالرَّحِيلِ وَذِكْرِه حَتَّى انَاخَ بِبَابِهِ الْجَمَّالُ فَأَصَابَهُ متیقظا مُتَشَمِّرًا ذَا أَهْبَةٍ لَمْ تُلْهِهِ الْآمَالُ اشعار کا ترجمہ: '' وہ برابر کوچ کی آواز اور اس کے تذکرے سے دلچسپی لیتا رہا یہاں تک کہ خود اس کے دروازے پر اونٹ بان (موت کے فرشتے کی طرف اشارہ ہے) نے پڑاؤ ڈالا ـ چنانچہ اسے بیدار' مستعد اور تیار پایا ـ کھوٹی آرزوئیں اسے غافل نہ کرسکیں" ـ (التذکرۃ فی احوال الموتی والآخرۃ ۱۰) کتاب : اللہ سے شرم کیجئے (صفحہ ۱۹۲) مصنف: مفتی سلمان منصوری پوری انتخاب : اسلامک ٹیوب پرو ایپ