🕋 لوگوں کے عیوب سے نگاہ ہٹا لو اور اپنے نفس کا حساب لینے سے غفلت نہ کرو 🕋 حضرت سید احمد رفاعی رح نے ارشاد فرمایا کہ لوگوں کی ناموس سے بھی اپنی نگاہ کو ہٹا لو برے کام تو الگ رہے کیونکہ جیسا کروگے ویسا بھروگے اگر تمہارے ایک آنکھ ہے تو دوسروں کے بہت سی آنکھیں ہیں جیسے تم خود ہوگے ویسا ہی افسر تمہارے اوپر ہوگا اپنی زبان مخلوق کو برا کہنے سے روک لو کیونکہ اگر تمہارے ایک زبان ہے تو مخلوق کی بہت سی زبانیں ہیں اپنے عیوب کے اندر نظر کرنا تم کو بس ہے جیسا تم دوسروں کی نسبت کہو گے ویسا ہی وہ تمہاری نسبت کہیں گے ہر دن اپنے نفس ( کے اعمال ) کا حساب لو اللہ تعالیٰ سے بکثرت استغفار کرو اپنے نفس کے طبیب اور رہنما بنو۔ کیونکہ جب تک خود تم کو اپنی اصلاح کی فکر اور سیدھے راستہ کی طلب نہ ہوگی کوئی مرشد اور طبیب روحانی کچھ نہیں کر سکتا اپنے نفس کا حساب لینے سے غفلت نہ کرو اور حظ نفس(نفسانی خواہش) میں مشغول ہونے سے بچو ( اللہ تعالی سبھی کو مذکورہ ملفوظ پر عمل کی توفیق عطا فرمائے) آمین [ بنیاد المشید صفحہ 193 ] سید الاولیاء حضرت سید احمد رفاعی ] پیش کردہ : دارالافتاء ، ادارہ فیض شیخ زکریا احمدآباد ( گجرات )

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

مدرسین کو چاہئے کہ ہر طالب علم کو پورا عربی پڑھانا ضروری نہ سمجھیں ، جس کے اندر مناسبت دیکھیں ، اور فہم سلیم پائیں ، اس کو سب کتابیں پڑھادیں ، اور جس کو مناسبت نہ ہو ، یا فہم سلیم نہ ہو ، اس کو بقدر ضرورت مسائل پڑھا کر کہہ دیں کہ جاؤ دنیا کے دھندے میں لگو ، تجارت وحرفت کرو ، کیوں کہ ہر شخص مقتدا بننے کے لائق نہیں ہوتا ، بعضے نالائق بھی ہوتے ہیں ، ایسوں کو فارغ التحصیل بنا کر مقتدا بنا دینا خیانت ہے ۔ ایسے لوگوں کے لئے ایک مقدار معین کر لینا چاہیے کہ اس سے آگے ان کو نہ پڑھایا جائے ، اور وہ مقدار ایسی ہو جو دین کے ضروری مسائل جاننے کے لئے کافی ہو ۔ ( تعمیم التعلیم ، التبلیغ ۔ ص ۲۱۲ ۔ ص ۱۶۱ ۔ ج۲۱ )