ایک عرب کسٹمر آیا۔ میں نے اس کا بل بنایا، اس کا سامان ایک پلاسٹک بیگ میں رکھا، اور نہایت ادب سے اسے تھمایا۔ خوش ہو کر وہ دعا دینے لگا: “اَللہُ یَتَزَوَّجَکَ مَن لَّا یُصَلِّی وَلَا یَصُوْمُ!” (اللہ تمہاری شادی اس سے کروائے جو نہ نماز پڑھتی ہے نہ روزہ رکھتی ہے!) میں حیران رہ گیا۔ عجیب دعا تھی! اگلے ہی لمحے وہ بولا، “قل آمین، آمین کہو!” میں الجھن میں پڑ گیا۔ “یہ کیسی دعا ہے؟” میں نے حیرانی سے پوچھا۔ وہ مسکرایا، میرا ہاتھ تھاما اور نرمی سے کہا، “پہلے آمین کہو، پھر سمجھاتا ہوں!” میں سنبھل کر بولا، “میں شادی شدہ ہوں، اور یہ دعا مجھے کچھ خاص پسند نہیں آئی!” وہ ہنسا، “پسند آئے گی میرے بھائی، بس آمین کہہ دو!” اس کا اصرار دیکھ کر میں نے کہا، “آمین!” تب وہ قریب آ کر سرگوشی میں بولا: “حُورُ الْجَنَّةِ، لَا تُصَلِّی وَلَا تَصُوْمُ!” (جنت کی حور نہ نماز پڑھتی ہے نہ روزہ رکھتی ہے!) مطلب سمجھ آیا تو میرے وجود کا ہر ہر ذرہ آمین بول گیا!

ارے بھائی!

اگر آپ ہزاروں کتابیں، نعتیں، تصاویر، ویڈیوز، اخبار، مضامین، قبلہ نما، اوقات نماز، اسلامک گھڑی اور بہت کچھ آسانی کے ساتھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بس ہمارے Islamic Tube ایپ کو پلے سٹور سے انسٹال کرو، اور بالکل مفت اور آسانی کے ساتھ اسلامک مواد حاصل کرو

ڈاؤن لوڈ کریں
Image 1

ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود و ایاز :

ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود و ایاز :

امام ابو یوسف رحمۃ اللہ علیہ ہارون رشیدؒ کے زمانے میں پورے عالم اسلام کے قاضی القضاۃ تھے، ایک بار ان کے پاس خلیفہ ہارون رشیدؒ اور ایک نصرانی کا مقدمہ آیا، امام نے فیصلہ نصرانی کے حق میں کیا، اس طرح کے درخشاں واقعات تاریخ اسلام کے ورک ورک پر بکھرے پڑے ہیں، لوگ اس کو "دور ملوکیت" کہتے ہیں وہ کس قدر مبارک "دور ملوکیت" تھا ایک طاقتور بادشاہ اور خلیفہ اپنی رعایا میں سے ایک غیر مسلم کے ساتھ عدالت کے کٹہرے میں فریق بن کر حاضر ہیں، امام ابو یوسفؒ کی وفات کا وقت جب قریب آیا تو فرمانے لگے : اے اللہ ! تجھے معلوم ہے کہ میں نے اپنے زمانئہ قضا میں مقدمات کے فیصلے میں کسی بھی فریق کی جانب داری نہیں کی، حتیٰ کہ دل میں کسی ایک فریق کی طرف میلان بھی نہیں ہوا، سوائے نصرانی اور ہارون رشیدؒ کے مقدمے کے کہ اس میں دل کا رجحان اور تمنا یہ تھی کہ حق ہارون رشیدؒ کے ساتھ ہو اور فیصلہ حق کے مطابق اسی کے حق میں ہو لیکن فیصلہ دلائل سننے کے بعد ہارون رشیدؒ کے خلاف کیا"ـ یہ فرماکر امام ابو یوسف رحمت اللہ علیہ رونے لگے اور اس قدر روئے کہ دل بھر آیا ـ ( الدر المختار : ج ۳۱۳،والقضاء فی الاسلام لعارف النکدی ص ۲۰) _____📝📝📝_____ کتاب : کتابوں کی درس گاہ میں صفحہ نمبر : ٥٧ مصنف : ابن الحسن عباسی انتخاب اسلامک ٹیوب پرو ایپ ۔