آیۃ القران

كَيْفَ تَكْفُرُوْنَ بِاللّٰهِ وَكُنْتُمْ أَمْوَاتًا فَأَحْيَاكُمْ ثُمَّ يُمِيْتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيْكُمْ ثُمَّ إِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ(۲۸)(سورۃ البقرہ)

تم اللہ کے ساتھ کفر کا طرز عمل آخر کیسے اختیار کر لیتے ہو، حالانکہ تم بے جان تھے، اُسی نے تمہیں زندگی بخشی، پھر وہی تمہیں موت دے گا ، پھر وہی تم کو (دوبارہ) زندہ کرے گا ، اور پھر تم اسی کے پاس لوٹ کر جاؤ گے (۲۸)(آسان ترجمۃ القران)

Naats

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَأْكُلُ الرُّطَبَ بِالْقِثَّاءِ(بُخاری شریف ۵۴۴۰)

عبداللہ بن جعفرؓ کہتے ہیں : میں نے نبی ﷺ کو تازہ کھجور کو ککڑی کے ساتھ کھاتے دیکھا۔(تحفۃ القاری)

Download Videos

زبان کی حفاظت اسلاف امت کی نظر میں

سیدنا داؤد علیہ السلام فرماتے تھے: ” اگر بولنا چاندی ہے تو چپ رہنا سونا ہے ۔ (احیاء العلوم : ۳/ ۱۷۸) حضرت حکیم لقمان سے کسی نے پوچھا کہ آپ اتنے بڑے مرتبے تک کیسے پہنچے؟ فرمایا: ” سچ بولنے اور فضول باتوں سے بچنے کی برکت سے پہنچا ہوں“۔ حضرت ابو بکر صدیق لا یعنی سے بچنے کے لئے منہ میں کنکریاں ڈال رکھتے تھے۔ (احیاء العلوم : ۱۷۹/۳) حضرت عمر بن الخطاب فرماتے ہیں کہ جو بہت بولتا ہے وہ بہت غلطیاں کرتا ہے، جو بہت غلطیاں کرتا ہے اس سے کثرت سے گناہ سرزد ہوتے ہیں اور جو بہ کثرت گناہ کرتا ہے اس کے لئے جہنم ہی زیادہ مناسب ہے ۔ (فیض القدیر : ٢٨٣/٦ ) حضرت حسن بصری فرماتے تھے: ” جو شخص اپنی زبان کی حفاظت نہیں کر سکتا وہ اپنے دین کی حفاظت نہیں کر سکتا“ ۔ (احیاء العلوم : ۱۷۹/۳)

اہم مسئلہ

اگر کوئی شخص نماز جمعہ کیلئے ایسے وقت پہونچا کہ نماز جمعہ ختم ہو چکی ہو، تو اگر کسی اور مسجد میں نماز جمعہ مل سکتی ہو تو وہاں جا کر ادا کرے ورنہ ظہر کی نماز پڑھے، کیوں کہ نماز جمعہ کی قضاء نہیں ہے (اہم مسائل/ج:۲/ص:۱۰۸)