آیۃ القران

أَحَسِبَ النَّاسُ أَن يُتْرَكُوا أَن يَقُوْلُوْا آمَنَّا وَهُمْ لَا يُفْتَنُوْنَ (۲)(سورۃ العنکبوت)

کیا لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ انہیں یونہی چھوڑ دیا جائے گا کہ بس وہ یہ کہہ دیں کہ : ہم ایمان لے آئے اور اُن کو آزمایا نہ جائے ؟ (۲)(آسان ترجمۃ القران)

Naats

حدیث الرسول ﷺ

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ ـ رضى الله عنهم ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَلاَ تَصَاوِيرُ ‏"‏‏(بُخاری شریف: ۵۹۴۹)

نبی ﷺ نے فرمایا : ”فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہوتی ہیں“(تحفۃ القاری)

Download Videos

گناہ اور توبہ

مولانا تقی عثمانی مدظلہ فرماتے ہیں:ایک مرتبہ میں جنوبی افریقہ میں کیپ ٹاؤن کے علاقے میں ریل گاڑی پر سفر کر رہا تھا۔راستے میں ایک جگہ پہاڑی علاقے میں گاڑی رک گئی،ہم نماز کے لیے نیچے اُترے،وہاں میں نے دیکھا کہ ایک خوبصورت پودا ہے،اس کے پتے بہت خوبصورت تھے وہ پودا بہت حسین و جمیل معلوم ہو رہا تھا۔بے اختیار دل چاہا کہ اس کے پتے کو توڑ لوں۔میں نے جیسے ہی اس کے پتے کو توڑنے کے لیے ہاتھ بڑھایا تو میرے جو رہنما تھے وہ ایک دم زور سے چیخ پڑے کہ حضرت! اس کو ہاتھ مت لگایئے۔میں نے پوچھا کیوں؟انہوں نے بتایا کہ یہ بہت زہریلی جھاڑی ہے۔اس کے پتے دیکھنے میں تو بہت خوشنما ہیں لیکن یہ اتنا زہریلا ہے کہ اس کے چھونے سے انسان کے جسم پر زہر چڑھ جاتا ہے اور جس طرح بچھو کے ڈسنے سے زہر کی لہریں اُٹھتی ہیں،اسی طرح اس کو چھونے سے بھی لہریں اُٹھتی ہیں۔میں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ میں نے ہاتھ نہیں لگایا،اور پہلے سے معلوم ہو گیا،یہ تو بڑی خطرناک چیز ہے،دیکھنے میں بڑی خوبصورت ہے۔پھر میں نے ان سے کہا کہ یہ تو بڑا خطرناک ہے،اس لیے آپ نے مجھے تو بتا دیا جس کی وجہ سے میں بچ گیا،لیکن اگر کوئی انجان آدمی جا کر اس کو ہاتھ لگادے،وہ تو مصیبت اور تکلیف میں مبتلا ہو جائے گا۔ اس پرانہوں نے اس سے بھی زیادہ عجیب بات بتائی،وہ یہ کہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کاعجیب کرشمہ ہے کہ جہاں کہیں یہ زہریلی جھاڑی ہوتی ہے،اسی کی جڑ کے آس پاس لازماً ایک پوردااورہوتا ہے ،لہٰذا اگر کسی شخص کا ہاتھ اس زہریلے پودے کو لگ جائے تو وہ فوراً اس دوسرے پودے کے پتے کو ہاتھ لگادے،اس وقت اس کا زہر ختم ہو جائے گا۔چنانچہ انہوں نے اس کی جڑ میں وہ دوسرا پودا بھی دکھایا،یہ اس کا تریاق ہے۔ بس یہی مثال ہے ہمارے گناہوں اوراستغفار و توبہ سے گناہ کا زہر ختم ہو ۔

اہم مسئلہ

بعض علاقوں میں یہ رواج ہوتا ہے کہ جس عورت کا کوئی بھائی نہیں ہوتا ، وہ کسی اجنبی شخص کو اپنا منہ بولا بھائی بنا لیتی ہے، اسی طرح جس آدمی کی کوئی بہن نہیں ہوتی ، وہ کسی اجنبیہ عورت کو اپنی منہ بولی بہن بنالیتا ہے، اور اس منہ بولے بھائی یا بہن کو حقیقی بھائی بہن کا درجہ دے کر اس سے پردہ بھی نہیں کیا جاتا ہے، جب کہ شرعاً منہ بولے بھائی یا بہن کی کوئی حیثیت نہیں، وہ اجنبی ہیں ، اور اُن سے پردہ ضروری ہے۔(اہم مسائل/ج:۶)