آیۃ القران

اِنَّهٗ لَقَوْلٌ فَصْلٌ(۱۳)(سورۃ الطارق)

کہ یہ (قرآن) ایک فیصلہ کن بات ہے۔(۱۳)(آسان ترجمۃ القران)

Naats

حدیث الرسول ﷺ

عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : اِنْهَكُوا الشَّوَارِبَ وَأَعْفُوا اللِّحٰى (بُخاری شریف : ۵۸۹۳)

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مونچھوں کو خوب پست کرو، اور ڈاڑھی بڑھاؤ“ (تحفۃ القاری)

Download Videos

اے اہل دنیا ! تم کو لحد یاد ہے ؟

اے اہل دنیا! جان لو کہ تم کو بھی ایک دن مرنا ہے ـ موت کے بعد اٹھنا اور اپنے نیک و بد اعمال کی جزا اور سزا کو پہنچنا ہے ـ پس دنیا کے چند روز جینے پر مت پھولو اور موت کو کبھی نہ بھولو ـ دنیا مصیبت کا گھر ہے ـ فنا ہونا اس کا مشہور ہے اور دھوکہ اس کا شعار ہے ـ اس کی ہر ایک چیز کا انجام زوال ہے اور اس کا ہمیشہ کسی کے پاس رہنا محال ہے ـ جب آدمی کو اس میں تھوڑا آرام آتا ہے تو اس کے عوض برسوں کا رنج سامنے آتا ہے ـ موت ہر ایک کے سر پر قائم ہے اور اس کا ذائقہ چکھنا سب کو لازم ہے ـ خدا تعالٰی کے بندو! آج تمہارا دنیا میں ایسا حال ہے جیسا تم سے پہلے لوگوں کا تھا جو تم سے عمر میں ذیادہ، طاقت میں قوی، آبادی کثیر اور مکانات میں اعلٰی تھے ـ مگر زمانہ کے انقلاب سے آج ان کی آواز بھی نہیں نکلتی ـ ان کے جسم قبروں میں سڑ گئے، شہر اجڑ گئے اور مکانات گر گئے ـ یا وہ محالت ( محلات) عالیشان گاؤ تکیے اور مخملی فرش تھے یا اب پتھر اور اینٹیں، خاک گور اور گوشئہ لحد ہے ـ کیا تمہیں کچھ شبہ ہے کہ جیسا اُن کا حال ہوا وہی تمہارا نہ ہوگا ؟وہی تنہائی نہ ہوگی اور وہی خاک میں یہ جسم کیڑوں کی خوراک نہ ہوگا ؟؎ سنورتے تھے کہ اک عالم کی آنکھیں ہم کو دیکھیں گی خبر کیا تھی ہماری مجلسیں ماتم کو دیکھیں گی! ستم ہے جامہ ہستی کا اس تن سے جدا ہونا لباس تنگ ہے اترے گا آخر دھجیاں ہوکر! جتنی بڑھتی ہے اتنی گھٹی ہے زندگی آپ ہی آپ کٹتی ہے نظر غور سے جو دنیا کی حالت دیکھی برپا ہم نے ہر روز یہاں کی قیامت دیکھی

اہم مسئلہ

اگر مسبوق قعدہ اولیٰ میں امام کے ساتھ نماز میں شریک ہوا، اور وہ جیسے ہی قعدہ میں بیٹھا امام تیسری رکعت کے قیام کیلئے کھڑا ہوا، تو مسبوق التحیات پڑھ کر قیام کرے، کیوں کہ مسبوق پر امام کے تابع ہو کر تشہد واجب ہو چکی ، التحیات پڑھے بغیر کھڑے ہونا مکروہ تحریمی ہے لیکن اگر کوئی شخص کھڑا ہو گیا تو نماز ہو جائے گی۔ (اہم مسائل/ج:۱/ص:۴۴)