Shayri

میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں یہ میری قوم کے حکمراں بھی سنیں میری اجڑی ہوئی داستاں بھی سنیں جو مجھے ملک تک مانتے ہی نہیں ساری دنیا کے وہ رہنما بھی سنیں صرف لاشیں ہی لاشیں میری گود میں کوئی پوچھے میں کیوں اتنا غمگین ہوں میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں آئے تھے ایک دن میرے گھر آئے تھے دشمنوں کو بھی تنہا نظر آئے تھے اونٹ پر اپنا خادم بٹھائے ہوئے میری اس سرزمین پر عمر آئے تھے جس کی پرواز ہے آسمانوں تلک زخمی زخمی میں وہ شاہین ہوں میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں میرے دامن میں ایمان پلتا رہا ریت پر رب کا فرمان پلتا رہا میرے بچے لڑے آخری سانس تک اور سینوں میں قرآن پلتا رہا ذرے ذرے میں اللہ اکبر لئے خوش نصیبی ہے میں صاحبِ دین ہوں میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں نہ ہی روئیں گے اور نہ ہی مسکائیں گے صرف نغمے شہادت کے ہی گائیں گے اپنا بیت المقدس بچانے کو تو میرے بچے ابابیل بن جائیں گے جو ستم ڈھا رہے ابرہا کی طرح ان کی خاطر میں سامانِ توہین ہوں میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں

Naats

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عُثْمَانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ مَاتَ وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، دَخَلَ الْجَنَّةَ(مسلم شریف: ۱۳۶)

حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص مر گیا اور وہ ( یقین کے ساتھ ) جانتا تھا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ، وہ جنت میں داخل ہو گا ۔‘‘

Download Videos

اہم مسئلہ

قیلولہ کا حکم - دو پہر میں کھانا کھانے کے بعد تھوڑی دیر آرام کرنے کو قیلولہ کہتے ہیں۔ اس کے لئے نیند آنا ضروری نہیں ، اور قیلولہ کرنا سنت ہے، اس سے رات کی عبادت میں مدد ملتی ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ ”قیلولہ کیا کرو؛ اس لئے کہ شیطان قیلولہ نہیں کرتا“۔(کتاب النوازل/ج:۱۵/ص:۲۹۴)

الا بذکر اللہ تطمئن القلوب

کنوارے شادی کے خیالوں میں ہیں، شادی شدہ طلاق کے چکر میں۔۔۔ بچوں کو بڑے ہونے کی جلدی ہے، بڑوں کو بچپن دوبارہ لوٹنے کی آرزو ۔۔۔ نوکری کرنے والے اپنے کام کی سختیوں سے نالاں ہیں ، بےروزگاروں کے لبوں پر کام ملنے کی دعائیں ۔۔۔ غریبوں کو امیروں کی زندگی کی حسرت ہے ، امیروں کو ایک لمحہ آرام کی تمنا ۔۔۔ مشہور شخصیات چھپنے کے ٹھکانوں کی تلاش میں ہیں ، عام لوگ مشہور ہونے کے خواہش مند۔ عجیب دنیا کے باسی ہیں ہم ۔۔۔ ہمیں یہ جاننا چاہئے کہ خوشحالی کا واحد فارمولا یہ ہے کہ جو نعمتیں رب کی طرف سے ہمیں ملی ہیں ہم بس ان کی قدر کریں