عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ : مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَجْمِعًا قَطُّ ضَاحِكًا حَتَّى أَرَى مِنْهُ لَهَوَاتِهِ ، إِنَّمَا كَانَ يَتَبَسَّمُ (بُخاری شریف/کتاب الادب)
حضرت عائشہؓ نے بیان کیا کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو کبھی کھل کر ہنستے نہیں دیکھا کہ آپ ﷺ کے حلق کا کو انظر آنے لگتا ہو۔ آپ ﷺ صرف مسکراتے تھے۔ (نصر الباری/ج:۱۱/ص:۲۰۱)
Fans
Fans
Fans
Fans
admin | 12 April, 2024
admin | 12 April, 2024
admin | 30 March, 2024
admin | 30 March, 2024
ظَهَرَ الْفَسَادُ فِی الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ بِمَا كَسَبَتْ اَیْدِی النَّاسِ لِیُذِیْقَهُمْ بَعْضَ الَّذِیْ عَمِلُوْا لَعَلَّهُمْ یَرْجِعُوْنَ(۴۱)(سورۃ الروم)
لوگوں نے اپنے ہاتھوں جو کمائی کی، اس کی وجہ سے خشکی اور تری میں فساد پھیلا۔ تاکہ انہوں نے جو کام کیے ہیں اللہ ان میں سے کچھ کا مزہ انہیں چکھائے، شاید وہ باز آجائیں۔ (۴۱)(آسان ترجمۃ القران)
یونیورسٹی آف ویلنسیا کی ایک تحقیق جس میں 450,000 سے زیادہ افراد شامل تھے، یہ بتاتی ہے کہ پرنٹ شدہ کاغذی کتابیں پڑھنا، الیکٹرانک ڈیوائس اسکرین پر پڑھنے سے زیادہ بہتر طور پر نصوص/عبارات کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں یہ بھی بتایا گیا کہ جو شخص کاغذی کتابیں پڑھنے میں 10 گھنٹے گزارتا ہے، اس کے نصوص/عبارات کو سمجھنے کے امکانات 6 سے 8 گنا تک بڑھتے ہیں، بنسبت اس شخص کے جو ڈیجیٹل آلات پر اسی دورانیے کو صرف کرتا ہے۔ (الجزیرہ)
خطبہ کے دوران بالکل خاموش رہنا واجب ہے، اور حدیث میں یہ وارد ہے کہ اگر کوئی شخص بول رہا ہو تو اسے چپ کرانے کے لئے بولنا بھی ناجائز ہے، لہذا جب امام آیت کریمه إن الله وملئكته يصلون على النبي الخ۔ پڑھے تو مقتدیوں کو دل ہی دل میں درود شریف پڑھنا چاہئے ، زبان سے پڑھنا درست نہیں ، خطبے کے دوران جب نماز پڑھنا نا جائز ہے تو درود شریف پڑھنا بدرجہ اولی نا جائز ہوگا ۔ (اہم مسائل/ج:۱/ص:۸۷)