النحو التطبيقي
14.16 MB

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضى الله عنه أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ : "‏ مَنْ قَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ‏.‏ فِي يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ حُطَّتْ خَطَايَاهُ، وَإِنْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ ‏"‏‏(بُخاری شریف: ۶۴۰۵)

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو شخص روزانہ سو مرتبہ سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِہ کہے : اس کی سب لغزشیں معاف کر دی جاتی ہیں ، اگر چہ وہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں(تحفۃ القاری)

آیۃ القران

تَبَارَكَ الَّذِي نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلَىٰ عَبْدِهِ لِيَكُونَ لِلْعَالَمِينَ نَذِيرًا (۱)(سورۃ الفرقان)

بڑی شان ہے اُس ذات کی جس نے اپنے بندے پر حق و باطل کا فیصلہ کر دینے والی یہ کتاب نازل کی ، تاکہ وہ دنیا جہان کے لوگوں کو خبردار کر دے (۱)(آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

زبان کی حفاظت اسلاف امت کی نظر میں

سیدنا داؤد علیہ السلام فرماتے تھے: ” اگر بولنا چاندی ہے تو چپ رہنا سونا ہے ۔ (احیاء العلوم : ۳/ ۱۷۸) حضرت حکیم لقمان سے کسی نے پوچھا کہ آپ اتنے بڑے مرتبے تک کیسے پہنچے؟ فرمایا: ” سچ بولنے اور فضول باتوں سے بچنے کی برکت سے پہنچا ہوں“۔ حضرت ابو بکر صدیق لا یعنی سے بچنے کے لئے منہ میں کنکریاں ڈال رکھتے تھے۔ (احیاء العلوم : ۱۷۹/۳) حضرت عمر بن الخطاب فرماتے ہیں کہ جو بہت بولتا ہے وہ بہت غلطیاں کرتا ہے، جو بہت غلطیاں کرتا ہے اس سے کثرت سے گناہ سرزد ہوتے ہیں اور جو بہ کثرت گناہ کرتا ہے اس کے لئے جہنم ہی زیادہ مناسب ہے ۔ (فیض القدیر : ٢٨٣/٦ ) حضرت حسن بصری فرماتے تھے: ” جو شخص اپنی زبان کی حفاظت نہیں کر سکتا وہ اپنے دین کی حفاظت نہیں کر سکتا“ ۔ (احیاء العلوم : ۱۷۹/۳)

Naats

اہم مسئلہ

اگر کوئی شخص امام کے رکوع سے سر اٹھانے سے پہلے پہلے ایک لمحہ بھی امام کو رکوع میں پالے، گو یہ لمحہ ایک تسبیح سے کم ہو تو وہ اس رکعت کو پانے والا سمجھا جائیگا ، البتہ اگر امام رکوع سے اٹھنے کی حالت میں ہو، اور مقتدی رکوع میں جانے کی حالت میں ہو، تو وہ رکعت کو پانے والا نہ ہوگا، لہذا اس کو رکعت دوہرانا لازم ہوگا۔ (اہم مسائل/ج:۳/ص:۷۲)