حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي لَأَمَرْتُهُمْ أَنْ يُؤَخِّرُوا الْعِشَاءَ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ أَوْ نِصْفِهِ (ترمذی:۱۶۷)
ترجمہ : نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر میں اپنی امت پر دشوار نہ سمجھتا تو میں عشاء کو تہائی رات یا آدھی رات تک دیر کر کے پڑھنے کا حکم دیتا“

Naats

حدیث الرسول ﷺ

وَعَنْ حَكِيمِ بْنِ مُعَاوِيَةَ الْقُشَيْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا حَقُّ زَوْجَةِ أَحَدِنَا عَلَيْهِ؟ قَالَ: أَنْ تُطْعِمَهَا إِذَا طَعِمْتَ وَتَكْسُوَهَا إِذَا اكْتَسَيْتَ وَلَا تَضْرِبِ الْوَجْهَ وَلَا تُقَبِّحْ وَلَا تَهْجُرْ إِلَّا فِي الْبَيْتِ . رَوَاهُ أَحْمد وَأَبُو دَاوُد وَابْن مَاجَه(مشکوٰۃ المصابیح:۳۲۵۹)

حضرت حکیم بن معاویہ قشیریؒ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ﷺ ! ہم‌میں سے کسی کی بیوی کا اس پر کیا حق ہے؟ آنحضرت ﷺ نے فرمایا: کہ جب تم کھاؤ ، تو اس کو بھی کھلاؤ ، جب پہنو تو اس کو بھی پہناؤ ، اور چہرے پر مت مارو، اور اس کو برا مت کہو، اور گھر کے علاوہ میں علاحدگی مت اختیار کرو ۔ (احمد، ابو داؤد، ابن ماجہ )(الرفيق الفصیح)

اہم مسئلہ

ان مواقع میں اذان سنت ہے : فرض نماز کے وقت ، بوقتِ ولادت بچہ کے کان میں ، آگ لگنے کے وقت، کفار سے جنگ کے وقت ، مسافر کو جب شیاطین ظاہر ہو کر ڈرائیں ، غم کے وقت ، غضب کے وقت ، جب مسافر راستہ بھول جائے ، جب کسی آدمی یا جانور کی بد خلقی ظاہر ہو تو اُس کے کان میں ، اور جب کسی کو مرگی آئے ۔(اہم مسائل/ج:۶/ص:۴۷)

Download Videos

کُتب بینی کی اہمیت

امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’قلَّ رَجُل يَأْخُذ كتابا ينظر فِيہِ إِلَّا اسْتَفَادَ مِنْہُ شَيْئا‘‘ بہت کم ہی ایسا ہوتا ہے کہ آدمی کوئی کتاب پکڑتا ہے مگر یہ کہ اُس میں سے کچھ فائدہ پا لیتا ہے۔ یعنی : جب بھی کوئی کتاب کھولیں تو اُس میں سے ضرور فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ اس لیے کتابوں کا مطالعہ کرتے رہا کریں۔ (العلل ومعرفۃ الرجال لعبداللہ بن احمد بن حنبل : 2393، ترجمہ مفہوماً)