Shayri

شیخ المشائخ حضرت مولانا محمد احمد صاحب پڑتانگڑی
قرآن پاک اور مسلمان غضب ہے ہم کو اب حاصل نہیں ہے لطف ر وحانی بھلادی آہ دل سے ہم نے تعلیمات قرآنی وہ قرآن آخری پیغام ہے جو رب عزت کا مبارک ہو مبارک قدر اس کی جس نے پہچانی وہ قرآن بزم روحانی ہوئی آباد پھر جس سے وہ جس نے دور کر دی آکے دنیا کی پریشانی وہ قرآن جو سراپا نور ہے رحمت ہے برکت ہے پلاتا ہے جو اپنے عاشقوں کو جام عرفانی وہ قرآں جو غذا بھی ہے دوا بھی ہے شفا بھی ہے وہ قرآں جس سے طے ہوتے ہیں سب درجات روحانی وہ قرآن جس کی برکت کا بیاں ہو ہی نہیں سکتا بناتا ہے جو اپنے ماننے والوں کو ربانی وہ قرآں جس نے مردوں کو حیات جاوداں بخشی جہاں میں عام جس نے کر دیا ہے آب حیوانی وہ قرآن جس نے کفرو شرک کی جڑ کاٹ کر رکھدی مئے توحید کی جس سے ہوئی دنیا میں ارزانی وہ جس سے کفر کی ظلمت ہوئی کافور دنیا سے ہوئی روشن جہاں میں جس سے ہر سو شمع ایمانی وہ جس کے حکمراں ہوتے ہی دنیا بن گئی جنت نرالا ہے جہاں میں جس کا آئین جہانبانی وہ جو ابر کرم بن کر جہاں میں چار سو برسا وہ جس سے ہر طرف جاری ہوئے دریائے احسانی وہ جس کا ایک نقطہ بھی نہ بدلے گا قیامت تک وہ جس کی خود خدائے پاک کرتا ہے نگہبانی اخوت کا سبق جس نے پڑھا یا ساری دنیا کو غلاموں کو عطا جس نے کیا ہے تاج سلطانی وہ قرآن آج بھی موجود ہے، لیکن مسلمانو! نہیں باقی رہا کیوں آہ ! تم سے ربط پنہانی خزانہ گھر میں ہے موجود پھر بھی آہ مفلس ہیں بھٹکتے پھر رہے ہیں چار سو اے وائے نادانی پڑھو قرآن سمجھ کر اور عمل دل سے کرو اس پر فنا ہو حق کی مرضی میں، بنو محبوب سبحانی عمل جو شوق سے کرتا ہے قران معظم پر وہی ہوتا ہے بیشک مورد الطافِ رحمانی ہوئی ہے صبح صادق سے گریزاں رات کی ظلمت جہاں خورشید کی کرنوں سے ہو جائے گا نورانی مرا پیغام ہے سارے زمانے کے لئے احمد مرا پیغام کیا ہے بلکہ ہے پیغام ربّانی

Naats

حدیث الرسول ﷺ

أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ حَرِيرًا فَجَعَلَهُ فِي يَمِينِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَخَذَ ذَهَبًا، ‏‏‏‏‏‏فَجَعَلَهُ فِي شِمَالِهِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ هَذَيْنِ حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي .(ابو داؤد:۴۰۵۷)

حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ریشمی کپڑا لے کر اپنے دائیں ہاتھ میں رکھا اور اپنے بائیں ہاتھ میں سونا رکھا اور ارشاد فرمایا : یہ دونوں اشیاء میری اُمت کے مردوں کے لئے حرام ہیں۔(ابو داؤد شریف مترجم)

Download Videos

اہم مسئلہ

انجکشن کے ذریعے خون نکالنا ناقض وضو ہے یا نہیں؟ اگر انجکشن کے ذریعے ٹیسٹ یا کسی دوسرے مقصد کے لیے خون نکالا جائے تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا ، کیوں کہ ٹیسٹ کے لیے عامۃ اتنا خون نکالا جاتا ہے جو نکل کر اپنے محل سے بہہ سکتا ہے لیکن اگر دوا پہونچانے کی غرض سے انجکشن دیا تو یہ انجکشن ناقض وضو نہیں ہے ، ہاں اگر انجکشن لگوانے کے بعد اتنا خون نکلے جو اپنی جگہ سے بہہ سکتا ہو تو ناقض وضو ہوگا ۔(اہم مسائل/ج:۲/ص:۵۹)

علماء خشک کی ناقدری کا سبب

اگر کسی خیمہ پر لکھا ہو خیمۂ لیلیٰ لیکن اس میں جھانک کر دیکھا تو اندر کتا بندھا ہوا ہے تو اس خیمہ کی قدر نہ ہوگی بلکہ لوگ مذاق اُڑائیں گے۔ اسی طرح مولوی وہ ہے جو مولیٰ والا ہو اس کے خیمۂ محمل سے خوشبوئے مولیٰ ملنی چاہیے یعنی اس کی صحبت میں اللہ کی محبت کی خوشبو آنی چاہیے‘ اس کی صحبت سے اللہ کی محبت پیدا ہو اور دنیا کی محبت دل سے نکلے چنانچہ جو اللہ والے مولوی ہیں ان کی خوشبو سے ایک عالم مست ہوتا ہے ایسے ہی اللہ والے علماء سے دین پھیلا ہے اور ہمارے تمام اکابر اس کی مثال ہیں لیکن جو مولوی اللہ والوں سے مستغنی رہتے ہیں اور اپنے نفس کو نہیں مٹاتے اور عوام ان کو مولیٰ والا سمجھ کر ان کے پاس آتے ہیں لیکن جب دیکھتے ہیں کہ ان کے خیمہ میں تو حُبِّ دنیا اور حُبِّ جاہ کا کتا بندھا ہوا ہے اور مولیٰ ندارد‘ تو بہت مایوس ہوتے ہیں‘ آج کل اہلِ علم کی بے قدری اسی سبب سے ہے ورنہ جو علماء اہل اللہ کےصحبت یافتہ ہیں مخلوق آج بھی ان پر فدا ہے۔