آیۃ القران

وَ لَا تُصَعِّرْ خَدَّكَ لِلنَّاسِ وَ لَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًا اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُوْرٍۚ(۱۸)(سورۃ لقمان)

اور لوگوں کے سامنے (غرور سے) اپنے گال مت پھلاؤ، اور زمین پر اتراتے ہوئے مت چلو۔ یقین جانو اللہ کسی اترانے والے شیخی باز کو پسند نہیں کرتا۔(۱۸)(آسان ترجمۃ القران)

اسلام اور جدید معاشی مسائل جلد ٣

حدیث الرسول ﷺ

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَنَّهُ لَعَنَ الْمُتَشَبِّهَاتِ مِنَ النِّسَاءِ بِالرِّجَالِ ‏‏‏‏‏‏وَالْمُتَشَبِّهِينَ مِنَ الرِّجَالِ بِالنِّسَاءِ(سنن ابو داؤد: ۴۰۹۷/باب فی لباس النساء)

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں سے مشابہت اختیار کرنے والی خواتین پر اور خواتین کے ساتھ مشابہت اختیار کرنے والے مردوں پر لعنت فرمائی۔(سنن ابو داؤد مترجم/ج:۳/ص:۲۵۷)

Download Videos

زبان کی حفاظت اسلاف امت کی نظر میں

سیدنا داؤد علیہ السلام فرماتے تھے: ” اگر بولنا چاندی ہے تو چپ رہنا سونا ہے ۔ (احیاء العلوم : ۳/ ۱۷۸) حضرت حکیم لقمان سے کسی نے پوچھا کہ آپ اتنے بڑے مرتبے تک کیسے پہنچے؟ فرمایا: ” سچ بولنے اور فضول باتوں سے بچنے کی برکت سے پہنچا ہوں“۔ حضرت ابو بکر صدیق لا یعنی سے بچنے کے لئے منہ میں کنکریاں ڈال رکھتے تھے۔ (احیاء العلوم : ۱۷۹/۳) حضرت عمر بن الخطاب فرماتے ہیں کہ جو بہت بولتا ہے وہ بہت غلطیاں کرتا ہے، جو بہت غلطیاں کرتا ہے اس سے کثرت سے گناہ سرزد ہوتے ہیں اور جو بہ کثرت گناہ کرتا ہے اس کے لئے جہنم ہی زیادہ مناسب ہے ۔ (فیض القدیر : ٢٨٣/٦ ) حضرت حسن بصری فرماتے تھے: ” جو شخص اپنی زبان کی حفاظت نہیں کر سکتا وہ اپنے دین کی حفاظت نہیں کر سکتا“ ۔ (احیاء العلوم : ۱۷۹/۳)

Naats

اہم مسئلہ

بعض لوگ نماز سے فارغ ہونے کے بعد، جائے نماز (مصلی) کا کونہ فولڈ کر دیتے ہیں، یعنی پلٹ دیتے ہیں، اُن کا یہ عمل ، اُن کی عادت سے متعلق ہے، اس کے فولڈ کرنے میں شرعاً نہ ثواب ہے، اور نہ ترک کرنے میں کوئی گناہ ہے۔(اہم مسائل/ج:۸/ص:۳۹)