النحو و الصرف

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ لاَ يَنْظُرُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَى مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ بَطَرًا(بُخاری شریف : ۵۷۸۸)

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ” قیامت کے دن اللہ تعالی اس شخص کی طرف نہیں دیکھیں گے جو اپنی لنگی تکبر سے گھسیٹتا ہے!“(تحفۃ القاری)

آیۃ القران

إِنَّ اللَّهَ يُدَافِعُ عَنِ الَّذِينَ آمَنُوا ۔ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُورٍ (۳۸)(سورۃ الحج)

بیشک اللہ ان لوگوں کا دفاع کرے گا جو ایمان لے آئے ہیں ۔ یقین جانو کہ اللہ کسی دغا باز ناشکرے کو پسند نہیں کرتا (آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

صدقہ خیرات

______________________________ جامع دمشق میں ایک عرب عالم صدقہ کی فضیلت پر گفتگو فرما رہے تھے کہ،، بندوں کو عام نیکیوں سے روکنے کے لیے دوچار شیاطین ہی کوشش کرتے ہیں لیکن اپنے مال کا صدقہ کرنے سے روکنے کے لیے سَتَّر شیاطین کا جھنڈ پیچھے پڑجاتا ہے کہ یہ آدمی کسی بھی طرح سے صدقہ نہ کرنے پائے۔ یہ فضیلت سناکر عرب عالم نے حاضرین کو ترغیب دیتے ہوئے فرمایا کہ،، کون ہے جو جو ان ستر شیاطین کو شکست دے اور اپنے مالکِ حقیقی کو اپنے سے راضی کرے؟ تو مجمع میں سے ایک نوجوان کھڑا ہوا اور اس کا غصے کا پارہ چڑھ گیا اور کہنے لگا کہ "میں آج ستر کو شکست فاش دوں گا"، یہ کہہ کر مجمع میں سے اٹھا، اپنے گھر آیا اور گیہوں کا آٹا جو ایک بوری میں موجود تھا، اسے ایک تھیلی میں بھر لیا اور صدقہ کرنے کی نیت سے ابھی باہر نکل ہی رہا تھا کہ دروازے پر بیوی سے ملاقات ہوگئی۔۔ بیوی: یہ آٹا لے کر کہاں جارہے ہو؟ جوان: صدقہ کرنے جارہا ہوں۔ بیوی: چلو، جلدی سے آٹا گھر میں رکھ دو اور باہر نکلو، کھانے پینے کے لئے کچھ لانا تو ہے نہیں، اور چلے ہیں گھر کا آٹا صدقہ کرنے۔۔ جوان نے چپ چاپ آٹا گھر میں رکھ دیا اور مجمع میں واپس آکر بیٹھ گیا۔۔ کسی نے پوچھا کہ "کیا تم ستر شیاطین کو شکست دے دی؟" جوان نے کہا "اني هَزَمْتُ الشياطين ولكن جاءت اُمُّهُم فَهَزَمَتْنِي" (ترجمہ۔۔ میں نے ان سب شیاطین کو شکست دے دی تھی لیکن ان کی ماں کہیں سے آدھمکی اور اس نے مجھے شکست دے دی)۔ 🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷 🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴​​​​​​​​🌴🌴

Naats

اہم مسئلہ

بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر امام محراب میں کھڑا ہو کر نماز پڑھائے تو نماز درست نہیں ہوتی ، جب کہ صحیح بات یہ ہے کہ نماز درست ہو جاتی ہے، البتہ امام کا محراب میں کھڑا ہو کر نماز پڑھانا مکروہ ہے لیکن جگہ کی تنگی اور ضرورت کی حالت میں محراب میں کھڑے ہو کر نماز پڑھانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔(اہم مسائل/ج:۴/ص:۶۲)