آیۃ القران

وَّ تَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ وَ كَفٰى بِاللّٰهِ وَكِیْلًا(۳)(سورۃ احزاب)

اور اللہ پر بھروسہ رکھو اور کام بنانے کے لیے اللہ بالکل کافی ہے۔ (۳)(آسان ترجمۃ القران)

امام اعظم ابو حنیفہؒ شہید اہل بیتؓ

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَحَبَّ أَسْمَائِكُمْ إِلَى اللَّهِ عَبْدُ اللَّهِ وَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ(مسلم شریف/کتاب الآداب)

حضرت عبداللہ ابن عمرؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تمہارے ناموں میں سے اللہ کے یہاں پسندیدہ نام عبد اللہ اور عبد الرحمن ہیں۔ (تفہیم المسلم/ج:۳/ص:۴۰۹)

Download Videos

علماء خشک کی ناقدری کا سبب

اگر کسی خیمہ پر لکھا ہو خیمۂ لیلیٰ لیکن اس میں جھانک کر دیکھا تو اندر کتا بندھا ہوا ہے تو اس خیمہ کی قدر نہ ہوگی بلکہ لوگ مذاق اُڑائیں گے۔ اسی طرح مولوی وہ ہے جو مولیٰ والا ہو اس کے خیمۂ محمل سے خوشبوئے مولیٰ ملنی چاہیے یعنی اس کی صحبت میں اللہ کی محبت کی خوشبو آنی چاہیے‘ اس کی صحبت سے اللہ کی محبت پیدا ہو اور دنیا کی محبت دل سے نکلے چنانچہ جو اللہ والے مولوی ہیں ان کی خوشبو سے ایک عالم مست ہوتا ہے ایسے ہی اللہ والے علماء سے دین پھیلا ہے اور ہمارے تمام اکابر اس کی مثال ہیں لیکن جو مولوی اللہ والوں سے مستغنی رہتے ہیں اور اپنے نفس کو نہیں مٹاتے اور عوام ان کو مولیٰ والا سمجھ کر ان کے پاس آتے ہیں لیکن جب دیکھتے ہیں کہ ان کے خیمہ میں تو حُبِّ دنیا اور حُبِّ جاہ کا کتا بندھا ہوا ہے اور مولیٰ ندارد‘ تو بہت مایوس ہوتے ہیں‘ آج کل اہلِ علم کی بے قدری اسی سبب سے ہے ورنہ جو علماء اہل اللہ کےصحبت یافتہ ہیں مخلوق آج بھی ان پر فدا ہے۔

Naats

اہم مسئلہ

غیروں کی دیکھا دیکھی مسلم معاشرے میں ایک یہ رسم بھی رواج پاچکی ہے کہ بعض ماڈرن وجدید تعلیم یافتہ گھرانوں میں میاں بیوی یوم نکاح ( شادی کی سال گرہ) کی یاد میں سیر سپاٹے اور تفریح کی غرض سے نکلتے ہیں ، ہوٹل میں ڈنر کرتے ہیں، آپس میں ایک دوسرے کو گفٹ وغیرہ دیتے ہیں، اور ہر سال اس کا اہتمام کرتے ہیں، جب کہ یہ کوئی اسلامی طریقہ یا شعار نہیں کہ اس کا اہتمام کیا جائے ، بلکہ یہ غیر مسلموں کی تقلید اور قابلِ مذمت عمل ہے، جو کئی ایک قباحتوں پر مشتمل اور فضول خرچی پر مبنی ہے، اس لیے اس رسم بد سے بہر صورت احتر از واجتناب ضروری ہے۔ (اہم مسائل/ج:۹/ص:۲۷۷)