تاریخ ابن کثیر اردو جلد ۱۶

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ أَتَى كَاهِنًا ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ مُوسَى فِي حَدِيثِهِ:‏‏‏‏ فَصَدَّقَهُ بِمَا يَقُولُ ثُمَّ اتَّفَقَا أَوْ أَتَى امْرَأَةً، ‏‏‏‏‏‏قَالَ مُسَدَّدٌ:‏‏‏‏ امْرَأَتَهُ حَائِضًا أَوْ أَتَى امْرَأَةً، ‏‏‏‏‏‏قَالَ مُسَدَّدٌ:‏‏‏‏ امْرَأَتَهُ فِي دُبُرِهَا فَقَدْ بَرِئَ مِمَّا أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ(ابو داؤد : ۳۹۰۴)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ‘ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص کسی کاہن کے پاس گیا جو غیب کی خبریں دیتا ہو اور پھر اس کی تصدیق کی ‘ یا اپنی بیوی کے پاس اس کے ایام حیض میں گیا ‘ یا اس کی دبر میں مباشرت کی تو وہ محمد ﷺ پر نازل کردہ دین سے بری ہوا ۔‘‘

آیۃ القران

وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ لَجَعَلَهُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّ لٰكِنْ یُّدْخِلُ مَنْ یَّشَآءُ فِیْ رَحْمَتِهٖ وَ الظّٰلِمُوْنَ مَا لَهُمْ مِّنْ وَّلِیٍّ وَّ لَا نَصِیْرٍ(۸)(سورۃ الشوریٰ)

اور اگر اللہ چاہتا تو ان سب کو ایک ہی جماعت بنا دیتا، لیکن وہ جس کو چاہتا ہے، اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے، اور جو ظالم لوگ ہیں ان کا نہ کوئی رکھوالا ہے، نہ کوئی مددگار ہے۔(۸)(آسان ترجمۃ القران) یعنی : سب کو زبردستی مسلمان بنا دیتا، لیکن انسان کو پیدا کرنے کا اصل مقصد ہی یہ تھا کہ لوگ زبردستی نہیں، بلکہ خود اپنے اختیار سے سوچ سمجھ کر حق قبول کریں۔ اسی میں ان کا امتحان ہے جس پر آخرت کی جزاء اور سزا مرتب ہونے والی ہے، اس لیے اللہ تعالیٰ نے کسی کو زبردستی مسلمان بنانا نہیں چاہا۔(آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

کُتب بینی کی اہمیت

امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’قلَّ رَجُل يَأْخُذ كتابا ينظر فِيہِ إِلَّا اسْتَفَادَ مِنْہُ شَيْئا‘‘ بہت کم ہی ایسا ہوتا ہے کہ آدمی کوئی کتاب پکڑتا ہے مگر یہ کہ اُس میں سے کچھ فائدہ پا لیتا ہے۔ یعنی : جب بھی کوئی کتاب کھولیں تو اُس میں سے ضرور فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ اس لیے کتابوں کا مطالعہ کرتے رہا کریں۔ (العلل ومعرفۃ الرجال لعبداللہ بن احمد بن حنبل : 2393، ترجمہ مفہوماً)

Naats

اہم مسئلہ

روزہ کی حالت میں انجکشن۔ انجکشن کے ذریعہ جو دوا رگوں یا گوشت میں پہنچائی جاتی ہے خواہ اس سے محض دوا کی ضرورت پوری کی جائے یا غذا کی روزہ اس سے نہیں ٹوٹتا ہے ، البتہ روزہ کی حالت میں غذائی ضروت کی تکمیل اور تقویت کے لیے بلا ضرورت انجکشن لینا ، مکرو ہے۔(اہم مسائل/ج:۱/ص:۱۰۱)