وَ هُوَ الَّذِیْ خَلَقَ مِنَ الْمَآءِ بَشَرًا فَجَعَلَهٗ نَسَبًا وَّ صِهْرًا وَ كَانَ رَبُّكَ قَدِیْرًا(۵۴)(آسان ترجمۃ القران)
اور وہی ہے جس نے پانی سے انسان کو پیدا کیا، پھر اس کو نسبی اور سسرالی رشتے عطا کیے، اور تمہارا پروردگار بڑی قدرت والا ہے۔(۵۴)(آسان ترجمۃ القران)
عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَعْلَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لَهَا قِبَالَانِ(ابو داؤد شریف:۴۱۳۴)
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے جوتے میں دو تسمے لگے ہوئے تھے۔(ابو داؤد شریف مترجم)
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’قلَّ رَجُل يَأْخُذ كتابا ينظر فِيہِ إِلَّا اسْتَفَادَ مِنْہُ شَيْئا‘‘ بہت کم ہی ایسا ہوتا ہے کہ آدمی کوئی کتاب پکڑتا ہے مگر یہ کہ اُس میں سے کچھ فائدہ پا لیتا ہے۔ یعنی : جب بھی کوئی کتاب کھولیں تو اُس میں سے ضرور فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ اس لیے کتابوں کا مطالعہ کرتے رہا کریں۔ (العلل ومعرفۃ الرجال لعبداللہ بن احمد بن حنبل : 2393، ترجمہ مفہوماً)
مرد اور عورت کے لیے اپنے ہاتھ، پیر اور سینے کے بال صاف کرنا جائز تو ہے، مگر خلاف ادب اور غیر اولی ہے۔(اہم مسائل/ج:۸/ص:۲۹۸)