عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَأْكُلُ الرُّطَبَ بِالْقِثَّاءِ(بُخاری شریف ۵۴۴۰)
عبداللہ بن جعفرؓ کہتے ہیں : میں نے نبی ﷺ کو تازہ کھجور کو ککڑی کے ساتھ کھاتے دیکھا۔(تحفۃ القاری)
Fans
Fans
Fans
Fans
admin | 12 April, 2024
admin | 12 April, 2024
admin | 30 March, 2024
admin | 30 March, 2024
كَيْفَ تَكْفُرُوْنَ بِاللّٰهِ وَكُنْتُمْ أَمْوَاتًا فَأَحْيَاكُمْ ثُمَّ يُمِيْتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيْكُمْ ثُمَّ إِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ(۲۸)(سورۃ البقرہ)
تم اللہ کے ساتھ کفر کا طرز عمل آخر کیسے اختیار کر لیتے ہو، حالانکہ تم بے جان تھے، اُسی نے تمہیں زندگی بخشی، پھر وہی تمہیں موت دے گا ، پھر وہی تم کو (دوبارہ) زندہ کرے گا ، اور پھر تم اسی کے پاس لوٹ کر جاؤ گے (۲۸)(آسان ترجمۃ القران)
چنگیز خان کے دربار میں تین لوگوں کے قتل کا حکم ہوا، تو ایک عورت روتی چیختی ہوئی دربار پہنچی، ان میں سے ایک عورت کا شوہر تھا، دوسرا بیٹا اور تیسرا بھائی تھا۔ چنگیز خان نے عورت سے کہا کہ تو ان میں سے ایک کا انتخاب کرلے، میں اس کی سزا معاف کر دوں گا۔ تو عورت کہنے لگی کہ شوہر دوسرا مل جائے گا، بیٹا بھی دوسرا جن لوں گی، البتہ بھائی کا کوئی بدل نہیں مل سکتا۔ (لہذا میں بھائی ہی کا انتخاب کرتی ہوں ) چنگیز خان کو یہ انتخاب پسند آیا تو اس نے تینوں کی سزا معاف کر دی۔ (البداية والنهاية لابن كثير ت التركي ط. دار هجر ١٧ / ١٦٦)
اگر کوئی شخص نماز جمعہ کیلئے ایسے وقت پہونچا کہ نماز جمعہ ختم ہو چکی ہو، تو اگر کسی اور مسجد میں نماز جمعہ مل سکتی ہو تو وہاں جا کر ادا کرے ورنہ ظہر کی نماز پڑھے، کیوں کہ نماز جمعہ کی قضاء نہیں ہے (اہم مسائل/ج:۲/ص:۱۰۸)