آیۃ القران

اِنَّهٗ لَقَوْلٌ فَصْلٌ(۱۳)(سورۃ الطارق)

کہ یہ (قرآن) ایک فیصلہ کن بات ہے۔(۱۳)(آسان ترجمۃ القران)

دیوان غالب

حدیث الرسول ﷺ

عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : اِنْهَكُوا الشَّوَارِبَ وَأَعْفُوا اللِّحٰى (بُخاری شریف : ۵۸۹۳)

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مونچھوں کو خوب پست کرو، اور ڈاڑھی بڑھاؤ“ (تحفۃ القاری)

Download Videos

قانون توڑنا جائز نہیں

آج ہمارے معاشرے میں یہ فضا عام ہوگئی ہے کہ قانون شکنی کو ہنر سمجھا جاتا ہے۔قانون کو علانیہ توڑا جاتا ہے۔اور اس کو بڑی ہوشیاری اور چالاکی سمجھا جاتا ہے، یہ ذہنیت درحقیقت اس وجہ سے پیدا ہوئی کہ جب ہم ہندوستان میں رہتے تھے،اور وہاں انگریز کی حکومت تھی، انگریز غاصب تھا ، اس نے ہندوستان پر غاصبانہ قبضہ کیا تھا،اور مسلمانوں نے اس کے خلاف آزادی کی جنگ لڑی،۸۵۸۱؁ء کے موقع پر اور بعد میں بھی اس کے ساتھ لڑائی کا سلسلہ جاری رہا،اور انگریز کی حکومت کو مسلمانوں نے کبھی دل وجان سے تسلیم نہیں کیا،لہذا ہندوستان میں انگریز کی حکومت کے خلاف علمائے کرام نے یہ فتویٰ بھی دیا کہ قانون توڑو،کیوں کہ انگریز کی حکومت جائز حکومت نہیں ہے،اگرچہ بعض علماء اس فتوی کی مخالفت کرتے تھے،بہر حال اس وقت قانون توڑنے کا ایک جواز تھا، اب قانون توڑنا جائز نہیں۔ لیکن انگریز کے چلے جانے کے بعد جب پاکستان بنا تو یہ ایک معاہدے کے تحت وجود میں آیا اس کا ایک دستور اور قانون ہے،اور پاکستان کے قانون پر بھی یہی حکم عائد ہوتا ہے کہ جب تک وہ قانون ہمیں کسی گناہ پر مجبور نہ کرے اس وقت تک اس کی پابندی واجب ہے،اس لیے کہ ہم نے عہد کیا ہے کہ ہم اس ملک کے شہری ہیں، اس لیے ہم اس کے قانون کی پابندی کریں گے،

Naats

اہم مسئلہ

اگر مسبوق قعدہ اولیٰ میں امام کے ساتھ نماز میں شریک ہوا، اور وہ جیسے ہی قعدہ میں بیٹھا امام تیسری رکعت کے قیام کیلئے کھڑا ہوا، تو مسبوق التحیات پڑھ کر قیام کرے، کیوں کہ مسبوق پر امام کے تابع ہو کر تشہد واجب ہو چکی ، التحیات پڑھے بغیر کھڑے ہونا مکروہ تحریمی ہے لیکن اگر کوئی شخص کھڑا ہو گیا تو نماز ہو جائے گی۔ (اہم مسائل/ج:۱/ص:۴۴)