طالبِ علم کیا نیت رکھے؟

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُؤْمِنُ يَغَارُ وَاللَّهُ أَشَدُّ غَيْرًا(مسلم شریف:باب غَيْرَةِ اللَّهِ تَعَالَى وَتَحْرِيمِ الْفَوَاحِشِ)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: مومن غیرت مند ہوتا ہے اور اللہ اس سے بھی زیادہ غیرت مند ہے۔(تفہیم المسلم)

آیۃ القران

فَاَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَیُدْخِلُهُمْ رَبُّهُمْ فِیْ رَحْمَتِهٖ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْمُبِیْنُ(۳۰)(سورۃ الجاثیۃ)

چنانچہ جو لوگ ایمان لائے ہیں اور انہوں نے نیک عمل کیے ہیں ان کو تو ان کا پروردگار اپنی رحمت میں داخل کرے گا۔ یہی کھلی ہوئی کامیابی ہے۔(۳۰)(آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

ناول اور افسانے

آج کل عشق مجازی کی نئی سے نئی سٹوری پر مشتمل ناول لکھے جارہے ہیں اخبارِ جہاں وغیرہ میگزین بھی ایسی کہانیوں سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں ۔ تین عورتیں تین کہانیاں کے عنوان پر ایسے واقعات لکھے جاتے ہیں کہ نوجوان لڑکے لڑکیاں شوق سے پڑھتے ہیں اور بعض مرتبہ خود بھی ویسا ہی کرنا شروع کر دیتے ہیں ۔ جو نوجوان کسی سے آشنائی نہیں کر سکتے ، وہ تنہائی میں افسانے کی کہانیاں اپنے زہن میں سوچ کر گناہوں میں ملوث ہیں ۔ خیالات ناپاک ہو جاتے ہیں ۔ گو ظاہر میں نماز، روزہ، بھی کرتے ہوں، مگر دل میں خیالی محبوب کی تصویر سجائے پھرتے ہیں ۔ نماز پڑھتے ہوئے بھی اسی کی یاد میں منہمک ہوتے ہیں یوں لگتا ہے کہ جیسے ایک خیالی بت کی پوجا کر رہے ہوں ۔ فرنگی ممالک میں پونوگرافی (Ponography) کے نام پر بالکل ننگی تصاویر چھاپی جا رہی ہیں بالغ حضرات کی کشش کے لیے عورتوں کے جسم کے پوشیدہ اعضاء کی قریب سے لی گئی تصاویر چھپتی ہیں ۔ ان تصاویر کو دیکھنا اس قدر فساد کا باعث ہے کہ شہوت کے مارے بوڑھا گدھا بھی جوان بن جائے۔ ( یااللہ اس پر فتن دور میں ہماری حفاظت فرما آمین) ـ

Naats

اہم مسئلہ

خوبصورت ڈیزائن والے برقعہ کا حکم معاشرے کو پاکیزہ رکھنے، فتنہ وفساد کے سد باب اور عورتوں کی عزت، آبرو اور ناموس کی حفاظت کی خاطر شریعت مطہرہ نے خواتین کو باپردہ گھر سے باہر نکلنے کی تعلیم دی ہے، پردہ ہی کی وجہ سے عورتوں کی شرم وحیا تابندہ رہتی ہے، اور فساق و فجار کی مسموم نگاہوں سے خلاصی نصیب ہوتی ہے، اور یہ مقصد اسی وقت حاصل ہو سکتا ہے، جب کہ پردہ اور برقعہ میں درج ذیل باتیں موجود ہوں: (۱) پورے جسم کو ساتر اور چھپانے والا ہو، بوقت خروج چہرہ اور ہاتھوں کو بھی چھپائے ۔ (۲) اتنا موٹا اور ڈھیلا ہو کہ جسم کے اعضائے مستورہ یا اس کی ساخت نمایاں نہ ہو۔ (۳) ایسے خوبصورت نقش و نگار والا اور اور پرکشش پرکش نہ ہو، جو مردوں کو اپنی طرف مائل کر دے، کیوں کہ برقعہ سے مردوں کی توجہ ہٹانا مقصود ہے، اور یہ تو توجہات کا مرکز بن گیا۔(اہم مسائل/ج:۱۰/ص:۳۲۳)