غیر معتبر روایات کا فنی جائزہ جلد ٢

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ عَمْرٍو، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا يَفْقَهُ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فِي أَقَلَّ مِنْ ثَلَاثٍ(ابو داؤد:۱۳۹۴)

حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جس شخص نے تین دن سے کم میں قرآن پڑھا اس نے اسے سمجھا ہی نہیں ۔‘‘

آیۃ القران

فَاَمَّا مَنْ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَعَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنَ مِنَ الْمُفْلِحِیْنَ(۶۷)(سورۃ القصص)

البتہ جن لوگوں نے توبہ کرلی، اور ایمان لے آئے، اور نیک عمل کیے، تو پوری امید ہے کہ وہ ان لوگوں میں شامل ہوں گے جنہیں فلاح حاصل ہوگی۔(۶۷)(آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

علماء خشک کی ناقدری کا سبب

اگر کسی خیمہ پر لکھا ہو خیمۂ لیلیٰ لیکن اس میں جھانک کر دیکھا تو اندر کتا بندھا ہوا ہے تو اس خیمہ کی قدر نہ ہوگی بلکہ لوگ مذاق اُڑائیں گے۔ اسی طرح مولوی وہ ہے جو مولیٰ والا ہو اس کے خیمۂ محمل سے خوشبوئے مولیٰ ملنی چاہیے یعنی اس کی صحبت میں اللہ کی محبت کی خوشبو آنی چاہیے‘ اس کی صحبت سے اللہ کی محبت پیدا ہو اور دنیا کی محبت دل سے نکلے چنانچہ جو اللہ والے مولوی ہیں ان کی خوشبو سے ایک عالم مست ہوتا ہے ایسے ہی اللہ والے علماء سے دین پھیلا ہے اور ہمارے تمام اکابر اس کی مثال ہیں لیکن جو مولوی اللہ والوں سے مستغنی رہتے ہیں اور اپنے نفس کو نہیں مٹاتے اور عوام ان کو مولیٰ والا سمجھ کر ان کے پاس آتے ہیں لیکن جب دیکھتے ہیں کہ ان کے خیمہ میں تو حُبِّ دنیا اور حُبِّ جاہ کا کتا بندھا ہوا ہے اور مولیٰ ندارد‘ تو بہت مایوس ہوتے ہیں‘ آج کل اہلِ علم کی بے قدری اسی سبب سے ہے ورنہ جو علماء اہل اللہ کےصحبت یافتہ ہیں مخلوق آج بھی ان پر فدا ہے۔

Naats

اہم مسئلہ

انجان مسلمان کی پکی ہوئی چیز سے افطار کرنا۔ جب مؤمن اور مسلمان بھائی ہم کو افطار کرا رہا ہے تو ہم کو ظنوا بالمؤمنین خیراً کے تحت یہی گمان کرنا چاہئے کہ حلال مال سے کھلا رہا ہے، نیز ہم ظاہر کے مکلف ہیں ، باطن کے نہیں ، لہذا ہم کو کسی مسلمان کے بارے میں تحقیق کرنے کا بھی حق نہیں ہے؛ البتہ اگر دلائل و قرائن کے ذریعہ حتمی طور پر معلوم ہو جائے کہ یہ حرام مال سے کھلاتا ہے تو پھر ایسے شخص کے یہاں کھانے پینے سے احتراز لازم ہے۔(کتاب النوازل/ج:۶/ص:۳۴۵)