فتاویٰ دار العلوم دیوبند جلد ٢

حدیث الرسول ﷺ

أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، قَالَ إِنَّ جُبَيْرَ بْنَ مُطْعِمٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ النَّبِيَّ ﷺ يَقُولُ ‏ "‏ لاَ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَاطِعٌ ‏"‏‏(بُخاری شریف ۵۹۸۴)

نبیﷺ نے فرمایا : " قطع رحمی کرنے والا جنت میں نہیں جائے گا! یعنی رشتہ داروں کے ساتھ برا سلوک کرنا نہایت سنگین گناہ ہے، کوئی شخص اس گناہ کی گندگی کے ساتھ جنت میں نہیں جاسکے گا، ہاں سزا پا کر یا معافی مل جائے تو دوسری بات ہے۔(تحفۃ القاری)

آیۃ القران

إِنَّ الْمُبَذِّرِينَ كَانُوا إِخْوَانَ الشَّيَاطِينِ ۖ وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِرَبِّهِ كَفُورًا (سورۃ الاسراء)

یقین جانو کہ جو لوگ بے ہودہ کاموں میں مال اُڑاتے ہیں، وہ شیطان کے بھائی ہیں، اور شیطان اپنے پروردگار کا بڑا نا شکرا ہے۔ (آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

علم دین سونا ہے، اس سونے پر اہل اللہ کی صحبت کا سہاگہ لگنے سے نکھار آجاتا ہے

ایک بار مظاہر العلوم کے علماء نے حضرت حکیم الامت رحمت اللہ علیہ سے پوچھا کہ آپ کے علم میں اتنی برکت کیوں ہے؟ کیا آپ کتب بینی زیادہ کرتے ہیں؟ فرمایا کہ ہم نے کتابیں وہی پڑھی ہیں جو آپ نے پڑھی ہیں مگر ہم نے کتب بینی سے زیادہ قطب بینی کی ہے ـ علمِ دین حاصل کرنا تو ضروری ہے ورنہ آدمی جاہل رہتا ہے لیکن علمِ دین کے سونے پر اہل اللہ کی صحبت کا سہاگہ لگنے اس پر نکھار آتا ہے ـ لہٰذا ہم میں سے ہر ایک اپنی مناسبت کا کوئی مربی اور شیخ تلاش کرے،ان سے باضابطہ اصلاحی تعلق کرے اور ان سے کوئی ذکر پوچھ لے ـ حکیم الامت رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ شیخ کے پاس رہنا ایسا ہے جیسا آگ کے سامنے بیٹھنا لیکن جب وہاں سے دور بیوی بچوں کے پاس جاؤ گے،ٹھنڈے ہوجاؤ گے ، اس لئے فرمایا کہ شیخ سے ذکر کا کشتہ لے لو شیخ سے دور جاکر بھی گرم رہو گے جیسے اجمل خان ململ کا باریک کرتہ پہن کر جاڑے میں تانگے پر بیٹھ کر ایک گھنٹہ فجر سے پہلے دلی کی سیر کرتے تھے کیونکہ وہ کشتہ کھاتے تھے تو فرمایا کہ اللہ کے نام کا کشتہ سیکھ لو تو شیخ سے دور ہوکر بھی اپنے ملکوں میں، اپنے گاؤں میں گرم رہو گے یعنی ایمان و عمل کے ساتھ رہو گے ـ

Naats

اہم مسئلہ

حدود مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز ہو جانے کے بعد ، بہتر یہی ہے کہ تنہا تنہا نماز پڑھ لیں (دوبارہ باجماعت نماز ادا نہ کریں)، یہی ظاہر روایت ہے، اگر اذان واقامت کے ساتھ جماعت کر کے پڑھیں تو مکروہ تحریمی ہے، اور بلا اذان واقامت جماعت کے ساتھ پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے۔ (المبسوط :۲۳۵/۱)(کتاب :درسی و تعلیمی اہم مسائل/ص:٩٧)