آیۃ القران

فَمَن٘ يَّعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّةٍ خَيۡرٗا يَرَهٗ (٧) وَمَن٘ يَّعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّةٖ شَرّٗا يَرَهٗ(٨)(سورۃ الزلزال)

چنانچہ جس نے ذرہ برابر کوئی اچھائی کی ہوگی ، وہ اُسے دیکھے گا (۷) اور جس نے ذرہ برابر کوئی بُرائی کی ہوگی ، وہ اُسے دیکھے گا (۸)(آسان ترجمۃ القران)

قرآن میں آئے ہوئے خواتین کے واقعات جلد 1

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ يُسَلِّمُ الصَّغِيرُ عَلَى الْكَبِيرِ، وَالْمَارُّ عَلَى الْقَاعِدِ، وَالْقَلِيلُ عَلَى الْكَثِيرِ ‏"‏‏(بُخاری شریف ۶۲۳۱)

نبی ﷺ نے فرمایا: ”چھوٹا بڑے کو سلام کرے، اور گزرنے والا بیٹھے ہوؤں کو سلام کرے، اور تھوڑے زیادہ کو سلام کریں“ (تھوڑے تھوڑے ہونے کی وجہ سے ادنی ہیں، پس وہ زیادہ کو سلام کریں)(تحفۃ القاری)

Download Videos

صدقہ خیرات

______________________________ جامع دمشق میں ایک عرب عالم صدقہ کی فضیلت پر گفتگو فرما رہے تھے کہ،، بندوں کو عام نیکیوں سے روکنے کے لیے دوچار شیاطین ہی کوشش کرتے ہیں لیکن اپنے مال کا صدقہ کرنے سے روکنے کے لیے سَتَّر شیاطین کا جھنڈ پیچھے پڑجاتا ہے کہ یہ آدمی کسی بھی طرح سے صدقہ نہ کرنے پائے۔ یہ فضیلت سناکر عرب عالم نے حاضرین کو ترغیب دیتے ہوئے فرمایا کہ،، کون ہے جو جو ان ستر شیاطین کو شکست دے اور اپنے مالکِ حقیقی کو اپنے سے راضی کرے؟ تو مجمع میں سے ایک نوجوان کھڑا ہوا اور اس کا غصے کا پارہ چڑھ گیا اور کہنے لگا کہ "میں آج ستر کو شکست فاش دوں گا"، یہ کہہ کر مجمع میں سے اٹھا، اپنے گھر آیا اور گیہوں کا آٹا جو ایک بوری میں موجود تھا، اسے ایک تھیلی میں بھر لیا اور صدقہ کرنے کی نیت سے ابھی باہر نکل ہی رہا تھا کہ دروازے پر بیوی سے ملاقات ہوگئی۔۔ بیوی: یہ آٹا لے کر کہاں جارہے ہو؟ جوان: صدقہ کرنے جارہا ہوں۔ بیوی: چلو، جلدی سے آٹا گھر میں رکھ دو اور باہر نکلو، کھانے پینے کے لئے کچھ لانا تو ہے نہیں، اور چلے ہیں گھر کا آٹا صدقہ کرنے۔۔ جوان نے چپ چاپ آٹا گھر میں رکھ دیا اور مجمع میں واپس آکر بیٹھ گیا۔۔ کسی نے پوچھا کہ "کیا تم ستر شیاطین کو شکست دے دی؟" جوان نے کہا "اني هَزَمْتُ الشياطين ولكن جاءت اُمُّهُم فَهَزَمَتْنِي" (ترجمہ۔۔ میں نے ان سب شیاطین کو شکست دے دی تھی لیکن ان کی ماں کہیں سے آدھمکی اور اس نے مجھے شکست دے دی)۔ 🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷 🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴​​​​​​​​🌴🌴

Naats

اہم مسئلہ

شادیوں کے موسم میں بعض لوگوں کی یہ عادت ہوتی ہے کہ جہاں کہیں منڈپ لگا ہوا ہے، کھانا جاری ہے، تو بیٹھ گئے ، کھانا کھا لیا اور چل دیئے، جب کہ انہیں نہ تو کھانے کی دعوت ہوتی ہے، اور نہ اجازت، اس طرح بغیر دعوت اور بغیر اجازت (صراحۃً یا دلالۃً ) کے کسی کے یہاں کھانا کھانا جائز نہیں ہے، اور غیرت و حمیت کے بھی خلاف ہے، حدیث پاک میں‌ہے : ”جو شخص بغیر دعوت کے کھانے کے لیے گیا ، وہ چور بن کر داخل ہوا، اور لٹیر ابن کر واپس ہوا “ (مشكوة المصابيح : ص/۲۷۸، رقم الحدیث : ۳۲۲۲)(کتاب:درسی و تعلیمی اہم مسائل/ ص: ۴۶۰)