آیۃ القران

اِنَّمَاۤ اَمۡرُہٗۤ اِذَاۤ اَرَادَ شَیۡئًا اَنۡ یَّقُوۡلَ لَہٗ کُنۡ فَیَکُوۡنُ (۸۲)(سورۃ یٰس)

اُس کا معاملہ تو یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرلے تو صرف اتنا کہتا ہے کہ : ”ہوجا“ بس وہ ہو جاتی ہے۔ (۸۲)(آسان ترجمۃ القران)

لطائف و ظرائف

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ مَا عَلَى الأَرْضِ أَحَدٌ يَقُولُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ ‏.‏ إِلاَّ كُفِّرَتْ عَنْهُ خَطَايَاهُ وَلَوْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ ‏"‏(ترمذی شریف/ باب : ابواب الدعوات)

نبی ﷺ نے فرمایا : زمین میں کوئی نہیں جو کہے: لا إله إلا الله: اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں! والله اکبر: اور اللہ سب سے بڑے ہیں ! ولا حول ولا قوة إلا بالله اور کچھ طاقت اور قوت نہیں مگر اللہ کی مدد سے مگر اس سے اس کی خطائیں مٹادی جاتی ہیں ، اگر چہ وہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں“(تحفۃ الالمعی/ج:۸)

Download Videos

ناول اور افسانے

آج کل عشق مجازی کی نئی سے نئی سٹوری پر مشتمل ناول لکھے جارہے ہیں اخبارِ جہاں وغیرہ میگزین بھی ایسی کہانیوں سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں ۔ تین عورتیں تین کہانیاں کے عنوان پر ایسے واقعات لکھے جاتے ہیں کہ نوجوان لڑکے لڑکیاں شوق سے پڑھتے ہیں اور بعض مرتبہ خود بھی ویسا ہی کرنا شروع کر دیتے ہیں ۔ جو نوجوان کسی سے آشنائی نہیں کر سکتے ، وہ تنہائی میں افسانے کی کہانیاں اپنے زہن میں سوچ کر گناہوں میں ملوث ہیں ۔ خیالات ناپاک ہو جاتے ہیں ۔ گو ظاہر میں نماز، روزہ، بھی کرتے ہوں، مگر دل میں خیالی محبوب کی تصویر سجائے پھرتے ہیں ۔ نماز پڑھتے ہوئے بھی اسی کی یاد میں منہمک ہوتے ہیں یوں لگتا ہے کہ جیسے ایک خیالی بت کی پوجا کر رہے ہوں ۔ فرنگی ممالک میں پونوگرافی (Ponography) کے نام پر بالکل ننگی تصاویر چھاپی جا رہی ہیں بالغ حضرات کی کشش کے لیے عورتوں کے جسم کے پوشیدہ اعضاء کی قریب سے لی گئی تصاویر چھپتی ہیں ۔ ان تصاویر کو دیکھنا اس قدر فساد کا باعث ہے کہ شہوت کے مارے بوڑھا گدھا بھی جوان بن جائے۔ ( یااللہ اس پر فتن دور میں ہماری حفاظت فرما آمین) ـ

Naats

اہم مسئلہ

اگر کسی شخص کو دوران نماز کسی رکن کے ادا کرنے یا ادا نہ کرنے میں شک ہو، اور وہ ایک رکن ادا کرنے یعنی تین مرتبہ سبحان اللہ پڑھنے کے بقدر سوچتا ہی رہے، نہ قرآت میں مشغول ہو اور نہ ذکر و تسبیح میں، تو اس صورت میں اس پر سجدہ سہو واجب ہوگا ، اور اگر سوچنے کے دوران نماز بھی پڑھتا رہا تو سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا۔(کتاب : اہم مسائل/ ص : ۷۲)