ماہنامہ صدائے ختم نبوت(ستمبر)

حدیث الرسول ﷺ

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ لاَ يَقُولَنَّ أَحَدُكُمُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي، اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي، إِنْ شِئْتَ‏.‏ لِيَعْزِمِ الْمَسْأَلَةَ، فَإِنَّهُ لاَ مُكْرِهَ لَهُ ‏"‏‏(بُخاری شریف : ۶۳۳۹)

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ” جب تم میں سے کوئی دعا کرے تو مضبوطی سے مانگے ، اور ہرگز نہ کہے: اے اللہ ! آپ چاہیں تو مجھے دیں ، آپ چاہیں تو میری بخشش کریں ، آپ چاہیں تو مجھ پر مہربانی کریں، بلکہ مضبوطی سے مانگے ، کیونکہ ان پر زبردستی کرنے والا کوئی نہیں(تحفۃ القاری)

آیۃ القران

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ (۱۱۹)(سورۃ التوبہ)

اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو، اور سچے لوگوں کے ساتھ رہا کرو(۱۱۹)(آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

جو وقت کے فرعون اور ابوجہل سے نہ ٹکرائے

“جو وقت کے فرعون اور ابو جہل سے نہ ٹکرائے۔” کفر کو اس کی فکر نہیں کہ آپ مسجدوں میں بیٹھ کر اللہ اللہ کریں ، نمازیں پڑھیں یا لمبے لمبے اذکار کریں ، ممبروں پر فضائل سنائیں یا دروسِ قرآن و حدیث میں مشغول ہو جائیں ، رنگ رنگ کی پگڑیاں پہنیں ، یا ماتموں ، میلادوں کے جلوس نکالیں ، جمعراتیں ، شب راتیں منائیں یا محافل حمد و نعت کریں ۔ کفر چاہتا ہے آپ یہ سب شوق سے کریں ، مگر نظامِ کفر اور الحاد کے ماتحت رہ کر کریں اور اللہ کے نظام کے نفاذ کی بات نہ کریں ۔ آپ خانقاہیں بنائیں ، عرس منائیں ، اجتماعات کریں ، مگر اللہ کے نظام کی بالا دستی کی بات نہ کریں ، کفر کو حکومت کا اختیار دیں اور اسلام کو محکوم رہنے دیں ۔ کفر کے ایوانوں میں زلزلہ تو تب آتا ہے ، جب مسلمان قیام اجتماعی نظام کی سنت پر عمل کرتا ہے ۔ ایسا کوئی اسلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے ثابت نہیں ، جو وقت کے فرعون اور ابو جہل سے نہ ٹکرائے . عامر اعوان۔۔۔۔۔

Naats

اہم مسئلہ

افضل یہ ہے کہ جو شخص اذان کہے وہی اقامت کہے، کسی اور شخص کے اقامت کہنے پر اگر مؤذن کو ناگواری ہوتی ہو تو دوسرے شخص کا اقامت کہنا مکروہ ہے، کیوں کہ اقامت کہنا مؤذن کا حق ہے، البتہ اگر مؤذن کی غیر موجودگی میں یا اس کی اجازت سے دوسرا شخص اقامت کہے تو بلا کراہت جائز ہے۔(اہم مسائل/ج:۵/ص:۷۵)