وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا بِاٰیٰتِنَا ہُمۡ اَصۡحٰبُ الۡمَشۡئَمَۃِ (۱۹)عَلَیۡہِمۡ نَارٌ مُّؤۡصَدَۃٌ(۲۰)(سورۃ البلد)
اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا ہے، وہ نحوست والے لوگ ہیں(۱۹) اُن پر ایسی آگ مسلط ہوگی جو ان پر بند کر دی جائے گی(۲۰)(آسان ترجمۃ القران)
عَنْ عَائِشَةَؓ قَالَتْ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " لاَ تَسُبُّوا الأَمْوَاتَ فَإِنَّهُمْ قَدْ أَفْضَوْا إِلَى مَا قَدَّمُوا "(بُخاری شریف/ ۶۵۱۶)
نبیﷺ نے فرمایا: ”مردوں کو برا مت کہو، اس لئے کہ وہ ان اعمال تک پہنچ چکے جو انھوں نے آگے بھیجے ہیں“(تحفۃ القاری)
“جو وقت کے فرعون اور ابو جہل سے نہ ٹکرائے۔” کفر کو اس کی فکر نہیں کہ آپ مسجدوں میں بیٹھ کر اللہ اللہ کریں ، نمازیں پڑھیں یا لمبے لمبے اذکار کریں ، ممبروں پر فضائل سنائیں یا دروسِ قرآن و حدیث میں مشغول ہو جائیں ، رنگ رنگ کی پگڑیاں پہنیں ، یا ماتموں ، میلادوں کے جلوس نکالیں ، جمعراتیں ، شب راتیں منائیں یا محافل حمد و نعت کریں ۔ کفر چاہتا ہے آپ یہ سب شوق سے کریں ، مگر نظامِ کفر اور الحاد کے ماتحت رہ کر کریں اور اللہ کے نظام کے نفاذ کی بات نہ کریں ۔ آپ خانقاہیں بنائیں ، عرس منائیں ، اجتماعات کریں ، مگر اللہ کے نظام کی بالا دستی کی بات نہ کریں ، کفر کو حکومت کا اختیار دیں اور اسلام کو محکوم رہنے دیں ۔ کفر کے ایوانوں میں زلزلہ تو تب آتا ہے ، جب مسلمان قیام اجتماعی نظام کی سنت پر عمل کرتا ہے ۔ ایسا کوئی اسلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے ثابت نہیں ، جو وقت کے فرعون اور ابو جہل سے نہ ٹکرائے . عامر اعوان۔۔۔۔۔
بعض لوگ میت کو رات میں دفن کرنے کو برا خیال کرتے ہیں، ان کا یہ خیال درست نہیں ہے، صحیح بات یہ ہے کہ میت کو رات میں دفن کرنا بلا کراہت جائز و درست ہے۔(اہم مسائل/ج:۶/ص:۱۱۰)