حدیث الرسول ﷺ

عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ لاَ يُقِيمُ الرَّجُلُ الرَّجُلَ مِنْ مَجْلِسِهِ، ثُمَّ يَجْلِسُ فِيهِ ‏"‏‏(بُخاری شریف : ۶۲۶۹)

نبی ﷺ نے فرمایا: ” کوئی کسی کو اس کی جگہ سے نہ اٹھائے ، پھر وہ خود اس جگہ میں بیٹھے ( بلکہ اہل مجلس سے درخواست کرے کہ وہ کھل جائیں اور گنجائش پیدا کریں )(تحفۃ القاری)

آیۃ القران

مَنْ ذَا الَّذِیْ یُقْرِضُ اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا فَیُضٰعِفَهٗ لَهٗ وَ لَهٗۤ اَجْرٌ كَرِیْمٌ(۱۱)( سورۃ الحدید)

کون ہے جو اللہ کو قرض دے؟ اچھا قرض ! جس کے نتیجے میں اللہ اُسے دینے والے کے لئے کئی گنا بڑھا دے؟ اور ایسے شخص کو بڑا با عزت اجر ملے گا(آسان ترجمۃ القران)

Download Videos

صدقہ خیرات

______________________________ جامع دمشق میں ایک عرب عالم صدقہ کی فضیلت پر گفتگو فرما رہے تھے کہ،، بندوں کو عام نیکیوں سے روکنے کے لیے دوچار شیاطین ہی کوشش کرتے ہیں لیکن اپنے مال کا صدقہ کرنے سے روکنے کے لیے سَتَّر شیاطین کا جھنڈ پیچھے پڑجاتا ہے کہ یہ آدمی کسی بھی طرح سے صدقہ نہ کرنے پائے۔ یہ فضیلت سناکر عرب عالم نے حاضرین کو ترغیب دیتے ہوئے فرمایا کہ،، کون ہے جو جو ان ستر شیاطین کو شکست دے اور اپنے مالکِ حقیقی کو اپنے سے راضی کرے؟ تو مجمع میں سے ایک نوجوان کھڑا ہوا اور اس کا غصے کا پارہ چڑھ گیا اور کہنے لگا کہ "میں آج ستر کو شکست فاش دوں گا"، یہ کہہ کر مجمع میں سے اٹھا، اپنے گھر آیا اور گیہوں کا آٹا جو ایک بوری میں موجود تھا، اسے ایک تھیلی میں بھر لیا اور صدقہ کرنے کی نیت سے ابھی باہر نکل ہی رہا تھا کہ دروازے پر بیوی سے ملاقات ہوگئی۔۔ بیوی: یہ آٹا لے کر کہاں جارہے ہو؟ جوان: صدقہ کرنے جارہا ہوں۔ بیوی: چلو، جلدی سے آٹا گھر میں رکھ دو اور باہر نکلو، کھانے پینے کے لئے کچھ لانا تو ہے نہیں، اور چلے ہیں گھر کا آٹا صدقہ کرنے۔۔ جوان نے چپ چاپ آٹا گھر میں رکھ دیا اور مجمع میں واپس آکر بیٹھ گیا۔۔ کسی نے پوچھا کہ "کیا تم ستر شیاطین کو شکست دے دی؟" جوان نے کہا "اني هَزَمْتُ الشياطين ولكن جاءت اُمُّهُم فَهَزَمَتْنِي" (ترجمہ۔۔ میں نے ان سب شیاطین کو شکست دے دی تھی لیکن ان کی ماں کہیں سے آدھمکی اور اس نے مجھے شکست دے دی)۔ 🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷 🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴🌴​​​​​​​​🌴🌴

Naats

اہم مسئلہ

اگر مقتدی لوگ طہارت وغیرہ کا احتیاط نہ کریں ، تو امام پر اس کا اثر پڑتا ہے، جو کہ حدیث سے ثابت ہے۔ (مشکوۃ المصابیح: ص/۳۹)(درسی و تعلیمی اہم مسائل/ص:۱۰۳)