آیۃ القران

قُلْ لِّعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یُقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ یُنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ سِرًّا وَّ عَلَانِیَةً مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَ یَوْمٌ لَّا بَیْعٌ فِیْهِ وَ لَا خِلٰلٌ(۳۱)(سورۃ ابراھیم)

میرے جو بندے ایمان لائے ہیں، ان سے کہہ دو کہ وہ نماز قائم کریں، اور ہم نے ان کو جو رزق دیا ہے اس میں سے پوشیدہ طور پر بھی اور علانیہ بھی (نیکی کے کاموں میں) خرچ کریں (اور یہ کام) اس دن کے آنے سے پہلے پہلے (کرلیں) جس میں نہ کوئی خریدو فروخت ہوگی، نہ کوئی دوستی آئے گی۔(۳۱)(آسان ترجمۃ القران) یعنی: اس سے مراد حساب و کتاب کا دن ہے۔ اس دن کوئی شخص پیسے خرچ کر کے جنت نہیں خرید سکے گا اور نہ دوستی کے تعلقات کی بنا پر اپنے آپ کو عذاب سے بچا سکے گا۔(آسان ترجمۃ القران)

દુનિયાકે ઉસ પાર

حدیث الرسول ﷺ

أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، حَدَّثَتْهُ أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكُنْ يَتْرُكُ فِي بَيْتِهِ شَيْئًا فِيهِ تَصَالِيبُ إِلَّا نَقَضَهُ(بُخاری شریف:۵۹۵۲)

عمران بن حطان سے روایت ہے کہ ان سے حضرت عائشہ نے حدیث بیان کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے گھر میں جب بھی کوئی چیز ایسی ملتی جس میں تصویریں ہوتیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے توڑ دیتے تھے۔(نصر الباری)

Download Videos

ناول اور افسانے

آج کل عشق مجازی کی نئی سے نئی سٹوری پر مشتمل ناول لکھے جارہے ہیں اخبارِ جہاں وغیرہ میگزین بھی ایسی کہانیوں سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں ۔ تین عورتیں تین کہانیاں کے عنوان پر ایسے واقعات لکھے جاتے ہیں کہ نوجوان لڑکے لڑکیاں شوق سے پڑھتے ہیں اور بعض مرتبہ خود بھی ویسا ہی کرنا شروع کر دیتے ہیں ۔ جو نوجوان کسی سے آشنائی نہیں کر سکتے ، وہ تنہائی میں افسانے کی کہانیاں اپنے زہن میں سوچ کر گناہوں میں ملوث ہیں ۔ خیالات ناپاک ہو جاتے ہیں ۔ گو ظاہر میں نماز، روزہ، بھی کرتے ہوں، مگر دل میں خیالی محبوب کی تصویر سجائے پھرتے ہیں ۔ نماز پڑھتے ہوئے بھی اسی کی یاد میں منہمک ہوتے ہیں یوں لگتا ہے کہ جیسے ایک خیالی بت کی پوجا کر رہے ہوں ۔ فرنگی ممالک میں پونوگرافی (Ponography) کے نام پر بالکل ننگی تصاویر چھاپی جا رہی ہیں بالغ حضرات کی کشش کے لیے عورتوں کے جسم کے پوشیدہ اعضاء کی قریب سے لی گئی تصاویر چھپتی ہیں ۔ ان تصاویر کو دیکھنا اس قدر فساد کا باعث ہے کہ شہوت کے مارے بوڑھا گدھا بھی جوان بن جائے۔ ( یااللہ اس پر فتن دور میں ہماری حفاظت فرما آمین) ـ

Naats

اہم مسئلہ

نماز میں آستین اتارنا اگر کوئی شخص رکعت کے فوت ہونے کے ڈر سے جلدی جلدی جماعت میں شامل ہو گیا ، اور آستینیں اوپر چڑھی رہ گئیں ، تو اس کے لئے افضل یہ ہے کہ اپنی آستینیں کچھ قیام میں ، کچھ رکوع میں ، کچھ قومہ میں، کچھ سجدہ میں اور کچھ جلسہ میں عمل قلیل سے اُتارے، ایسی صورت اختیار نہ کرے کہ عملِ کثیر ہو جائے اور نماز فاسد ہو۔(اہم مسائل/ج:۱/ص:۵۶)